اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دینے کے فیصلہ کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس کو قابل سماعت قرار دینے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی، چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ٹرائل کورٹ میں آئندہ سماعت کب ہے؟ جس پر وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں کیس کل سماعت کیلئے مقرر ہے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ ہائیکورٹ کیس دوبارہ ٹرائل کورٹ کو بھیجے تو دوسری عدالت کو بھیجتی ہے، ایک جج جو اپنا ذہن واضح کر چکا ہو اسے دوبارہ کیس نہیں بھیجا جاتا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کورٹ کو بھیجا تھا، ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو فیصلہ کرنے کیلئے 7 دن کا وقت دیا۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے 6 جولائی کو درخواست پر ابتدائی سماعت کی، ہم نے 8 جولائی کو کیس 10 جولائی تک ملتوی کرنے کی استدعا کی، ٹرائل کورٹ نے استدعا مسترد کردی،وکیل الیکشن کمیشن کے دلائل سنے، ٹرائل کورٹ نے الیکشن کمیشن کے دلائل سن کر 15 منٹ میں فیصلہ کردیا۔ خواجہ حارث نے کہا کہ ہم نے ہائیکورٹ کے دیئے گئے وقت سے آگے جانے کا نہیں کہا تھا، استدعا کی تھی کہ پیر یعنی پانچویں دن تک سماعت ملتوی کی جائے، اس عدالت نے ٹرائل کورٹ کو 8 سوالات کے جوابات دینے کا بھی کہا تھا مگر عدالتی حکم کے مطابق ہمارے تمام سوالات کا جواب بھی نہیں دیا گیا۔ تمام سوالات اہمیت کے حامل ہیں جن کا جواب آنا ضروری تھا۔بعد ازاں عدالت نے کیس پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو کسی بھی وقت سنایا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی