الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کو سالانہ گوشوارے جمع کروانے کے لیے مہلت دے دی۔ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں دو رکنی کمیشن نے 48 سیاسی جماعتوں کو سالانہ گوشوارے جمع نہ کروانے پر طلبی پر سماعت کی۔استحکام پاکستان پارٹی، پی ٹی آئی نظریاتی، ایم ڈبیلو ایم اور بلوچستان عوامی پارٹی سمیت دیگر کئی جماعتیں الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہو سکیں۔سنی اتحاد کونسل، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، گرین ڈیموکریٹک پاکستان، پاک ڈیفنس مومنٹ، بی این پی مینگل، عام آدمی تحریک پاکستان اور دیگر سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن میں پیش ہوئیں۔ممبر سندھ نے الیکشن کمیشن حکام سے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کے خلاف کیا کارروائی کر سکتا ہے؟ الیکشن کمیشن حکام نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کا انتخابی نشان واپس لے سکتا ہے۔مختلف سیاسی جماعتوں نے سالانہ گوشوارے جمع کروانے کے لیے مہلت کی استدعا کی جس پر الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو سالانہ گوشوارے جمع کروانے کی استدعا منظور کر لی۔الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 21 نومبر تک ملتوی کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی