سندھ ہائیکورٹ نے سندھ بھر میں اساتذہ کی بھرتیوں پر مزید کارروائی روکنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے روبرو سندھ بھر میں اساتذہ کی بھرتیوں کی پالیسی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، سیکرٹری تعلیم اکبر لغاری عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ہارڈ ایریا کا جواز بنا کر اپنے لوگوں کو 33 مارکس پر پاس کیا گیا ہے، پورے سندھ میں ایک ہی قانون ہونا چاہیے، سندھ بھر میں پی ایس ٹی، جے ایس ٹی کے امیدوار کو 33 مارکس پر پاس قرار دیا جائے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ ہارڈ ایریا اور سافٹ ایریا کیا ہوتا ہے؟ کون سے علاقے ہارڈ ایریا قرار دئیے گئے ہیں؟ سیکرٹری تعلیم نے بتایا کہ گھوڑا باری، تھانہ بولا خان، کھارو چھان سمیت دیگر علاقے ہارڈ ایریا ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ تھانہ بولا خان جامشورو ضلع میں ہے جہاں تین بڑی یونیورسٹیز ہیں، آپ نے تھانہ بولا خان کو کیسے ہارڈ ایریا قرار دیا ہے؟ یہ سارے آپ کے سیاسی مفادات کیلئے گر ہیں۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ اب کسی کو بھی آرڈر جاری نہ کیا جائے، عدالت نے سندھ بھر کے اساتذہ کی بھرتیوں کی مزید کارروائی روک دی۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عدالتی حکم کے بعد کسی بھی امیدوار کو جوائننگ آرڈر جاری نہ کیا جائے، بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے سماعت اگست کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی