i پاکستان

سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 251 بھرتیوں سے روک دیاتازترین

November 16, 2024

سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 251 بھرتیوں سے روک دیاسندھ ہائیکورٹ نے محکمہ کالج ایجوکیشن میں رولزکے خلاف گریڈ 16 میں بھرتیوں کے خلاف درخواست پرسندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 251 بھرتیوں سے روک دیا۔عدالت نے محکمہ کالج ایجوکیشن کی 50 فیصد 125 آسامیاں خالی رکھنے کی ہدایت کردی۔درخواست گزارنے موقف اپنایا کہ رولزکے تحت گریڈ 16 میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 50 فیصد بھرتیاں ہی کی جاسکتی ہیں۔سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ کالج اینڈ ایجوکیشن کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 16 کی 50 فیصد آسامیوں پربھرتیوں سے روک دیا۔ عدالت نے چیف سیکریٹری، سیکریٹری کالج ایجوکیشن و دیگر کو نوٹس جاری کردئیے۔درخواست محکمہ کالج ایجوکیشن کے ملازم کی جانب سیدائرکی گئی ہے جس میں وکیل نے مقف اپنایا کہ کالج ایجوکیشن کے رولزکے مطابق 50 فیصد پروموشن جبکہ 50 فیصد کمیشن کے ذریعے بھرتیاں ہوں گی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ محکمہ کالج ایجوکیشن میں 251 بھرتیوں کا سندھ پبلک سروس کمیشن کے تحت بھرتیوں کا اشتہار دیا ہے۔ رولز کو نظراندازکرکے تمام بھرتیاں ایس پی ایس سی کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی