چین میں پاکستانی تاجرلر عقیل چوہدری نے کہا ہے کہ سی آئی آئی ای ہماری مصنوعات کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لئے ایک شاندار پلیٹ فارم ہے، چین کی مسابقتی مارکیٹ معیاری مصنوعات کے لیے نفع بخش ہے۔ ہم چین میں اپنی موجودگی کو بڑھانا چاہتے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق شنگھائی میں ہونے والی ساتویں چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) دنیا بھر کے کاروباری اداروں کے لئے مواقع کے مرکز کے طور پر ابھری ہے۔ پاکستانی جیولر عقیل چوہدری ان بہت سے بین الاقوامی کاروباری شخصیات میں سے ایک ہیں جنہوں نے اس سالانہ نمائش سے فائدہ اٹھایا ہے۔ چوہدری مسلسل ساتویں سال اپنے خاندانانی جیولری برانڈ کو سی آئی آئی ای میں لے کر آئے، جس سے ان کی کمپنی دنیا بھر کی ان 186 کمپنیو ں میں سے ایک بن گئی ہے جنہوں نے دنیا کی پہلی قومی سطح کی امپورٹ تھیم والی نمائش کے تمام سات ایڈیشنز میں حصہ لیا۔گوادر پرو کے مطابق گزشتہ 6 ایڈیشنز کے دوران چینی اور بین الاقوامی اداروں نے مجموعی طور پر 420 ارب ڈالر سے زائد کے لین دین ریکارڈ کیے ہیں، جو بین الاقوامی تجارت کو آسان بنانے میں ایکسپو کی تاثیر کو ظاہر کرتا ہے۔ عقیل چوہدری نے کہا سی آئی آئی ای ایک عالمی تجارتی کارنیوال ہے، اور یہ ہماری مصنوعات کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لئے ایک شاندار پلیٹ فارم ہے۔ اس سال، اونٹ کی ہڈیوں سے بنائی گئی مصنوعات کی نمائش کی گئی، جس نے صارفین کی ایک مستقل تعداد کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔گوادر پرو کے مطابق چوہدری نے مشاہدہ کیا کہ چین کی مسابقتی مارکیٹ معیاری مصنوعات کی حمایت کرتی ہے۔ چینی مارکیٹ میں 11 سال کے تجربے کے ساتھ انہوں نے ایک اچھا کسٹمر بیس بنایا ہے اور اب وہ ملک میں اپنی موجودگی کو بڑھانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاہم چین میں اپنی موجودگی کو بڑھانا چاہتے ہیں، نہ صرف شنگھائی میں، بلکہ بیجنگ اور دیگر شہروں میں بھی۔ چین کی مارکیٹ کھلی اور جامع ہے، اور یہ لوگوں سے بھری ہوئی ہے. گوادر پرو کے مطابق سی آئی آئی ای کے اثرات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عقیل چوہدری نے شنگھائی اور شین یانگ کے اہم تجارتی اضلاع میں اپنے اسٹورز کھولے ہیں۔ فی الحال ، دس سے زیادہ شہروں کے لئے درجنوں اضافی فرنچائز اسٹورز پائپ لائن میں ہیں۔ مزید برآں، اس سال، انہوں نے شنگھائی وائگاوکیا فری ٹریڈ زون میں پاکستانی پویلین کا افتتاح کیا، جس میں سال بھر پاکستانی دستکاریوں کی نمائش کی جاتی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق حبیب ایک تجربہ کار پاکستانی دستکاری تاجر ہیں جو شنگھائی میں سالوں سے رہائش پذیر ہیں اور چھ بار سی آئی آئی ای نمائش کنندہ رہ چکے ہیں۔ حبیب اپنے دو بھائیوں کے ساتھ مل کر شنگھائی میں دستکاری کے تین اسٹور چلاتے ہیں جن میں قالین، کانسی کے مجسمے، اونیکس نوادرات، اونٹ کی کھال کے لیمپ اور ہمالیائی گلابی نمک لیمپ سمیت مختلف اشیا پیش کی جاتی ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے گلوبل کموڈٹی ٹریڈنگ پورٹ پر پاکستان پویلین قائم کرکے ایک نئے میدان میں قدم رکھا ہے، جو سی آئی آئی ای کے مقام کے سامنے اسٹریٹجک طور پر واقع ہے۔ انہوں نے کہایہ پلیٹ فارم ہمارے لئے ایک غیر معمولی مقام کے طور پر کام کرتا ہے تاکہ ہم اپنی مصنوعات کو سال بھر وسیع تر سامعین کے سامنے پیش کر سکیں۔گوادر پرو کے مطابق ہر سال چھ روزہ سی آئی آئی ای کے اختتام کے بعد تجارتی بندرگاہ "365 روزہ سی آئی آئی ای" کے طور پر کام کرتی رہتی ہے ، جو چین کی درآمد شدہ اشیا کے لئے مسلسل نمائش اور فروخت کی دکان فراہم کرتی ہے ، جس سے عالمی تجارت اور ثقافتی تبادلے کو فروغ ملتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی