ریلوے مسافر ٹرینوں کی وقت کی پابندی بری طرح خراب ہوگئی، ایکسپریس ٹرینوں کی وقت کی پابندی 59فیصد سے کم ہوکر 42فیصد رہے گئی، مسافر ٹرینوں کی تاخیر سے کڑوروں روپے کا اضافی ڈیزل خرچ ہوا۔مالی سال 2022-23میں ٹرینیں کل 19972گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئیں جس کی وجہ سے ہزاروں لیٹر اضافی ڈیزل خرچ ہوا ۔اس خبر رساں ادارے کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابقایک سال میں ٹرینوں کے وقت پر پہنچنے کے تناسب میں مجموعی طور پر کمی واقع ہوئی ہے 2021-22 کے مقابلے میں 2022-23 میں میل،ایکسپریس ٹرینوں کے وقت پر پہنچنے میں 17فیصد کمی ہوئی2021-22 میں میل ایکسپریس ٹرینوں کی وقت کی پابندی 59 فیصد تھی،2022-23 میں میل،ایکسپریس ٹرینوں کی وقت کی پابندی 42 فیصد رہی،انٹرسٹی ٹرینوں کی وقت کی پابندی 2021-22 میں97 فیصد رہی،سال 2022-23 میں انٹرسٹی ٹرینوں کی وقت کی پابندی 85 فیصد رہی، مجموعی طور پر ٹرینوں کی وقت کی پابندی2021-22 میں 82 فیصد رہی، 2022-23 میں ٹرینوں کی وقت پابندی مجموعی طور پر79 فیصد رہی۔ دستاویزات کے مطابق ٹرینوں انجینئرنگ ریسٹریکشن کی وجہ سے ٹرینیں 4557گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی جو مالی سال 2022-23کی نسبت 916گھنٹے زیادہ ہیں حادثات کی وجہ سے 729گھنٹے تاخیر ہوئی، خراب موسم۔کی وجہ سے 6029گھنٹوں کی تاخیر ہوئی جو گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 4163گھنٹے زیادہ ہیں مسافرٹرینوں کے ساتھ ریک منسلک کرنے کی وجہ سے3149گھنٹے تاخیر ہوئی ۔جو کل ملا کر 19972گھنٹے بنتے ہیں ہزاروں گھنٹوں کی تاخیر سے مسافر ٹرینوں نے صرف ڈیزل کی مد میں ہزاروں لیٹر اضافی ڈیزل استعمال کیا جس کی وجہ سے ریلوے کو کڑوروں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ۔(محمداویس)
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی