ریلویز پولیس نے اوکاڑہ ریلوے اسٹیشن پر نابالغ لڑکی سے زیادتی کرنے والے ملزم حسیب او سہولت کار عابد کو گرفتار کرلیا۔ ملزم اورسہولت کاردونوں ریلوے کے ملازم ہیں ،ملزم نے ریلوے سٹیشن پر آئی لڑکی کوورغلاکر ذیادتی کانشانہ بنایااور پھر کراچی جانے والے ٹرین میں بیٹھادیا ،کراچی ریلوے سٹیشن پر پریشان دیکھ کرریلوے پولیس نے لڑکی سے پوچھ گچھ کی تو لڑکی نے زیادتی کے بارے میں بتایا،تھانہ ریلوے پولیس رائے ونڈ میں باقاعدہ ایف آئی آردرج کرلی گئی۔ترجمان ریلوے پولیس کے مطابق چند روز قبل 09 مئی کو متاثرہ لڑکی اوکاڑہ سے کراچی سفر کے لئے اوکاڑہ اسٹیشن پہنچی تھی جہاں پر اس کی ملاقات حسیب اور عابد نامی ریلوے ملازمین سے ہوئی۔ ملزم حسیب نے متاثرہ لڑکی کو ورغلا پھسلا کر 10 مئی کی صبح اسٹیشن کے پارسل سیکشن کے کمرے میں لیجاکے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ زیادتی کے بعد منظرِ عام سے اوجھل رہنے کے لئے ملزم نے متاثرہ لڑکی کو باآسانی ٹکٹ فراہم کر کے ٹرین میں سوار کروادیا تھا۔
کراچی پہنچنے پر لڑکی کو اداسی اور پریشانی کی حالت میں پاکر ریلویز پولیس اہلکاروں نے اسکی مدد کے لئے پوچھ گچھ کی تو لڑکی نے ریلویز پولیس کو پیش آنے والی زیادتی کے واقعہ کے بارے میں بیان کیا جس کے بعد ریلویز پولیس کراچی نے حرکت میں آتے ہوئے قانونی کاروائی کا آغاز کردیا اور ریلویز پولیس لاہور کو واقعہ کے بارے میں مطلع کیا۔اسی دوران آئی جی ریلویز پولیس ڈاکٹر را سردار علی خان نے اس افسوس ناک واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی نارتھ کو ملزمان کی فی الفور گرفتاری کی ہدایات جاری کیں جس پر ڈی آئی جی نارتھ ڈاکٹر محمد وقار عباسی نے ایس پی لاہور رانا افتخار احمد کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی جس میں سب انسپکٹر ملک عرفان اشرف اور ایس ایچ او رائے ونڈ محمد صدیق کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔ ٹیم کی انتھک محنت کے باعث ملزم حسیب اور عابد کو چند گھنٹوں میں گرفتار کرلیا گیا۔ اس حوالے سے آئی جی ریلویز پولیس ڈاکٹر را سردار علی خان کا کہنا تھا کہ ایسے گھنانے جرم میں ملوث افراد کسی رعائیت کے مستحق نہیں اور انکو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔(محمداویس)
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی