لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے معزز جسٹس محمد طارق ندیم نے پنجاب پولیس کے کریک ڈاؤن کے خلاف شیخ رشید احمد کی درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے آئی جی پنجاب اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کردیا اور ہدایت کی کہ ایک ہفتے میں جواب داخل کروایا جائے۔ جمعرات کے روز لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے معزز جسٹس محمد طارق ندیم کے روبرو پنجاب پولیس کے کریک ڈاؤن کے خلاف شیخ رشید احمد کی درخواست پر سماعت ہوئی۔جہاں شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق پیش ہوئے۔فاضل جج نے پنجاب پولیس کے کریک ڈاؤن کے خلاف شیخ رشید احمد کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیا۔شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر موقف اختیار کیا کہ شیخ رشید اس وقت اپوزیشن کی مضبوط آواز ہیں ان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، شیخ رشید کے خلاف اس وقت بظاہر کوئی فوجداری مقدمہ نہیں۔شیچ رشید کے گھروں میں غیرقانونی چھاپے مارے جارہے ہیں اور لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کی جارہی ہے۔آئین پاکستان میں درج بنیادی حقوق کا تحفظ عدالت عالیہ کا فرض ہے،اگر شیخ رشید کسی مقدمے میں مطلوب ہیں تو تفصیلات بتائی جائیں تاکہ قانونی چارہ کرسکیں، جس پر فاضل جج نے استفسا کیا کہ کیا آپ نے آئی جی کو درخواست دی، سردار عبدالرزاق نے بتایا کہ آئی جی اور حکومت کے حکم پر ہی تو چھاپے مارے جارہے ہیں،دلائل سننے کے بعد فاضل عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد آئی جی پنجاب اور پنجاب حکومت سے سے ایک ہفتے کے اندر تفصیلی جواب طلب کرلیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی