وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور اور وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کا پیغام بھیجا تو ہماری طرف سے انکار نہیں ہوگا، حکومت نے پی ٹی آئی کو عمران خان کی رہائی کی کوئی پیشکش نہیں کی تھی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے ہمیشہ مذاکرات کی حمایت کی ہے، ہم جب اپوزیشن میں تھے اس وقت بھی چارٹر آف ڈیموکریسی کی پیشکش کی تھی۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی کی طرف سے اب بھی یہی پیغام ہے کہ ہم کیوں حکومت سے رابطہ کریں، تحریک انصاف نے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی ہے لیکن ہمیں اب تک بات چیت کا کوئی پیغام نہیں دیا گیا، اگر پی ٹی آئی کی جانب سے پیغام آیا تو ہماری طرف سے انکار نہیں ہو گا۔ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو عمران خان کی رہائی کی پیشکش سے متعلق سوال پر رانا ثنااللہ کا کہنا تھا حکومت نے ایسی کوئی پیشکش نہیں کی تھی
فائنل کال سے پہلے تحریک انصاف سے رابط کیا گیا تھا لیکن رہائی کی کوئی بات نہیں ہوئی تھی، ہم نے ان سے کہا تھا کہ ریڈ زون کی جگہ آپ کسی اور جگہ پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرا لیں لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا 9 مئی کو کن کی تنصیبات اور گھروں پر حملہ کیا گیا، یہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کیوں نہیں کرتے اور کیوں نہیں کہتے کہ ان سے غلطی ہوئی، یہ کہنا کہ 9 مئی کو ہم نہیں مانتے، سب کچھ کرنے والے وہ خود ہی تھے، یہ تو اور تلخی بڑھانے والی بات ہے۔ مولانا فضل الرحمان کے مدارس رجسٹریشن بل پر سخت موقف کے حوالے سے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا یہ بات ٹھیک ہے کہ 26 ویں ترمیم کے معاملے پر ہم نے مولانا فضل الرحمان کو مدارس رجسٹریشن بل کی منظوری کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن بعد میں ایک اور فریق سامنے آگیا، میرے خیال میں مدارس کی سوسائٹی ایکٹ یا وزارت تعلیم سے رجسٹریشن سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ان کا کہنا تھا مدارس رجسٹریشن کے معاملے پر ڈیڈ لاک والی کوئی بات نظر نہیں آ رہی، مدارس رجسٹریشن کا معاملہ بیٹھ کر سلجھایا جا سکتا ہے۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی