مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کا ایک ہی مطالبہہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل سے باہر نکالیں، عالمی قوتوں کا بھی حکومت پر دبا ئوہے، عالمی اسٹیبلشمنٹ کا کسی شخص کیلئے کھڑے ہونا مفاد کے بغیر نہیں ہوتا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے پہلے اقدامات ہوتے ہیں جس سے سنجیدگی کا اظہار ہوتا ہے، پہلے بتایا جائے کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کس حد تک بااختیار ہے،پی ٹی آئی کی عسکری کمیٹی ہے جس میں گنڈاپور ہے ایک سیاسی کمیٹی ہے، دونوں میں کون بااختیار ہے؟ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے میثاق جمہوریت کیا تو پہلے قوم سے معافی مانگی تھی، مذاکرات ہونا اچھی بات ہے لیکن اس کے کچھ اصول ہوتے ہیں،کیا پی ٹی آئی اعتراف کرلیا کہ جو مذاکرات کررہے ہیں وہ کرپٹ نہیں؟ 9مئی کے واقعات میں ملوث ورکرز ملزمان کو سزائیں ملنا شروع ہوگئیں، لیکن ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ ساز بڑے لوگ ہیں ان کے کیلئے مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی ایک ہی ڈیمانڈ ہے کہ عمران خان کو جیل سے باہر نکالیں۔میں بڑا واضح ہوں کہ عالمی قوتوں کا حکومت پر دبا ئوہے، عالمی اسٹیبلشمنٹ کا کسی شخصیت ، ریاست کیلئے کھڑے ہونا مفاد کے بغیر نہیں ہوتا، مسئلہ یہ ہے کہ عمران خان ان کو کیا دے سکتاہے؟ دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما رف حسن نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگ سوچتے ہیں کہ حکومت ہمارے ساتھ مذاکرات کرنا چاہ رہی تھی تو وہ غلط ہے، کہاجاتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی سے مذاکرات نہیں کرنا چاہتی لیکن یہ اسٹیبلشمنٹ ہی مذاکرات کررہی ہے، حکومت ایک وسیلہ بنایا گیا ہے یا وزیراعظم اوراسپیکر کو حکومتی پلیٹ فارم کہہ لیں، یہ مذاکرات اسٹیبلشمنٹ ہی کررہی ہے۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی