پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی اس وقت حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات نہیں ہورہی، بانی پی ٹی آئی عمران خان پر اسپرے یا زہر دینے کی بات غلط اور من گھڑت ہے، عمران خان نے منہ پر کپڑا ڈال کر جی ایچ کیو لے جانے کی کوئی بات نہیں کی، وہ اڈیالہ میں ہی رہے، مطالبہ ہے کہ 24نومبر کو جو کچھ ہوا، اس کی جوڈیشل کمیشن انکوائری ہونی چاہئے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان پی ٹی آئی احتجاج پر جو گولی چلائی گئی اس پر افسردہ تھے، ریاست نے احتجاج کرنے والے نہتے لوگوں پر گولی چلائی، احتجاج کرنا ان کا حق ہے ۔اس وقت ہمارے پاس 12 جاں بحق افراد کے کوائف موجود ہیں ،ہم سمجھتے ہیں کہ 10جاں بحق افراد کے مزید کوائف مل جائیں گے۔اس کے علاوہ سینکڑوں لوگ لاپتا ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ 800 لوگ گرفتار کئے، لیکن 150 لوگ عدالت میں پیش کئے باقی لوگ کہاں ہیں؟ کیا ان کو اغوا کیا گیا ہے؟ ۔انہوں نے کہا ہمارے پاس گولی چلانے والوں کے ثبوت نہیں ، گولی پولیس نے چلائی یا رینجرز نے ہمارے پاس ثبوت نہیں۔جوڈیشل کمیشن انکوائری ہونی چاہئے۔ عمران خان نے سنگجانی دھرنا دینے پر رضا مندی ظاہرکی تھی ، آج بھی اس کی تصدیق کی ،لیکن عمران خان کہتے کہ وہ پارٹی کی اندرونی باتیں تھیں وہ پیچھے رہ گئیں اب مسئلہ یہ ہے کہ گولی کیوں چلائی گئی؟پی ٹی اآئی کی اس وقت حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات نہیں ہورہی۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی