i پاکستان

پی اے سی نے گیس میٹر کرایہ 500کرنے کو فوری واپس لینے کی ہدایت کردیتازترین

May 18, 2023

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 57ارب روپے کے ڈیفالٹر بائیکو کے مالکان کے نام ای سی ایل میں ڈال کرگرفتارکرنے اور ان کی جائیدادیں نیلام کرکے ریکوری کرنے کی ہدایت کردی ، پاک عرب ریفائنری کمپنی(پارکو)کی طرف سے ریکارڈ نہ دینے پرمعاملے ایف آئی اے کو بھیج دیا ہرصورت 42ارب روپے کی ریکوری کی جائے ،کمیٹی نے گیس میٹر کا کرایہ 40روپے سے بڑھاکر 500کرنے کانوٹس لیتے ہوئے واپس40روپے کرنے کی سفارش کردی۔کمیٹی نے گھریلو صارفین کے لئے گیس کے نئے کنکشنز پرعائد پابندی ہٹانے کی سفارش کردی۔پی اے سی نے پی آئی اے کے ٹکٹ مہنگے ہونے کا بھی نوٹس لیتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کمیٹی کوبتایاکہ 29مئی کو روس سے تیل لانے والاجہاز پاکستان پہنچ جائے گا۔صدر،وزیراعظم اور ججوں کی تنخواہوں کی تفصیلات پی اے سی میںآنے کے بعد نزہت پٹھان نے آڈٹ حکام سے جنرل اور سپاہی کی تنخواہ میں فرق کے بارے میں آگاہ کرنے کاکہے دیا۔بدھ کوپارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن سے متعلق سال 2021-22 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیاگیا۔

اجلاس میں پاک عرب ریفائنری کمپنی(پارکو)کی جانب سے ریکارڈ فراہم نہ کرنے معاملہ زیر بحث آیا آڈٹ حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ پارکو نے آڈٹ کے لئے ریکارڈ نہیں دیا،کمیٹی نے آڈٹ کے لئے ایف آئی اے کو معاونت کرنے کی ہدایت کردی۔نور عالم خان نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ آڈٹ پیرا لے کر آپ نے پارکو کو بلانا ہے، ایف آئی اے والے ان کے ہیڈ کو بلا کر آڈٹ کروائیں،اگر آپ گرفتار کرنا چاہتے ہیں تو آپ کے پاس اختیار ہے، اگر وہ آپ کو ثبوت نہ دیں تو آپ کو پتہ ہے کیا کرنا ہے،چاہے کوئی بھی ادارہ ہو، ریکارڈ آڈیٹر جنرل آفس کو فراہم کرنا ہوگا، جہاں حکومت کا ایک پیسہ بھی لگا ہو،اس کا ریکاڈ ہونا چاہئے۔ایف آئی اے نے بائیکو سے 42 اب کی ریکوری کاکیا کیا؟42 میں سے تین ارب روپے ریکور کرتے ہیں تو اس کو ریکوری نہیں کہتا،ڈی جی ایف آئی اے کو کہیں ہمیں رپورٹ نہیں دی گئی، ہم نے ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا کہاتھا، انہوں نے لوگوں اور حکومت کے پیسے کھائے ہیں، حیسکول بینک کرپٹ ہوگیا ہے، کمیٹی نے ایف آئی اے سے حیسکول اور بائیکو سے متعلق معاملوں کی فوری طور پر تفصیلات طلب کرلیں۔

سیکرٹری پیٹرولیم نے کہاکہ بائیکو 57 ارب کا ڈیفالٹر ہوچکا ہے،مدعی اور چورمل جائیں تو باقی کیا کرسکتے ہیں،جس پرکمیٹی نے بائیکو کے متعلقہ لوگوں کو گرفتار کرنے اور پراپرٹیز سیز کرنے کی ہدایت کردی۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ریکوری کرنی ہے چاہے اس کی گاڑی، پمپ یاگھر بیچنا ہوپڑے نیلام کردیں مگر ریکوری کریں ،کمپنی مالکان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔ نورعالم خان نے کہاکہ پیٹرول اور ڈیزل سستا ہو گیاہے، قیمتیں کچھ اور بھی کم کریں،مہنگائی میں دال چاول خریدنا بھی مشکل ہے،میں نے کل تنخواہیں دیکھیں تو سب سے کم وزیراعظم اور ایم این ایز کی تھیں، میں نے کہا تھا سب کو ملنے والی مراعات کی تفصیلات بھی دی جائیں، ایک لاکھ 68 ہزارمجھے ملتا ہے، میرا احتساب بھی کیا جاتا ہے۔ نزہت پٹھان نے کہاکہ جنرل اور سپاہی کی تنخواہ میں کتنافرق ہے اس کابھی کمیٹی کوبتایا جائے۔پی اے سی نے گیس میٹر پر پانچ سوروپے کرایہ لئے جانے کا نوٹس بھی لیااور وزارت کو کمیٹی نے گیس میٹر پر پانچ سو روپے کرایہ نہ لینے کی سفارش کردی سیکرٹری پیٹرولیم کی وضاحت کو مسترد کردیا۔نور عالم خان نے کہاکہ کچھ جگہوں پر آپ نے لوگوں پر پانچ سو روپے فی میٹر ڈالے ہیں،گیس آپ بند کرتے ہیں،گالیاں ہم کھاتے ہیں، رمضان میں آپ لوگوں نے گیس کچھ وقت نہیں دی تھی، جو پانچ سو روپے لئے جاتے ہیں،یہ بند کرنے چاہئی غریب لوگ افورڈ نہیں سکتے اس فیصلے کو واپس کریں یہ عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔

وفاقی سیکرٹری نے کہاکہ پانچ سو روپیہ ایڈجسٹ ایبل ہیں،نورعالم خان نے کہاکہ اس کو فوری طور پر روکا جائے،یہ غلط بات ہے کہ پہلے سے ہی چارج کریں،یہ غیر قانونی بھی ہے، جب سردیاں آئیں گی، لوگ جتنی گیس استعمال کریں گے اتنا چارج کریں،نئے ڈومیسٹک کنکشنز پر سے پابندی کیوں نہیں ہٹا رہے؟سیکرٹری پیٹرولیم نے کہاکہ کابینہ نے کہا ہے کہ پابندی رہے گی۔ کمیٹی نے گھریلو صارفین کے لئے گیس کے نئے کنکشنز پرعائد پابندی ہٹانے کی سفارش کردی۔نور عالم خان نے کہاکہ اگر شہری علاقوں کو گیس ملتی ہے تو دیہاتی علاقوں کا بھی حق ہے۔سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ گردشی قرضے کا مسئلہ حل کرنے کے لئے کوئی پلان ان کے پاس ہے؟ سنا تھا چار ٹریلین پرگردشی قرضہ پہنچ گیا تھا، 29مئی کو روس سے تیل لے کرجہاز پاکستان پہنچ جائے گا۔ سیکرٹری پیٹرولیم نے کہاکہ گزشتہ سال تک پیٹرولم سیکٹر کا گردشی قرضہ 1.7 ٹریلین تھا،پی اے سی نے پی آئی اے کے ٹکٹ مہنگے ہونے کا بھی نوٹس لے لیا۔کمیٹی نے پی آئی اے سے ٹکٹ مہنگے ہونے کی وجوہات طلب کرلیں چیئرمین نے کہاکہ سروس پی آئی اے کی سب سے خراب ہے اورٹکٹ عالمی کمپنیوں سے بھی مہنگی ہے اس میں کون سفرکرئے گا۔بھکر میں سی این جی اسٹیشن کی جانب سے323 ملین کی گیس چوری کا معاملے پر ایم ڈی ایس این جی پی ایل نے کہاکہ سی این جی کو ہم نے چھاپہ مار کر کنکشن ختم کردیاہے ۔نور عالم خان نے کہاکہ یہ ڈاکہ ڈالا گیا اور آپ نے کچھ نہیں کیا، ایم ڈی ایس این جی پی ایل نے کہاکہ اس نے چھت پر پائپ لے جاکر کنکریٹ کیا ہوا تھا، نور عالم خان نے کہاکہ اس کا مطلب ہے آپ کے لوگ ملوث ہیں، کمیٹی نے معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کردیا۔(محمداویس)

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی