i پاکستان

پبلک اکائونٹس کمیٹی نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں قانون کے مطابق اضافہ کرنے کی ہدایت کردیتازترین

June 27, 2023

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں قانون کے مطابق اضافہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نیب اور ایف آئی اے سے پارلیمنٹیرینز (سیاستدانوں) کے خلاف کیسوں کی تفصیلات طلب کرلیں، کمیٹی نے حاجیوں کودرپیش مسائل پر شدید برہمی کااظہارکرتے ہوئے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ وزیر مذہبی امور خود بھی سعودی عرب ہیں مگراس کے باوجودحاجیوں کوٹرانسپورٹ ،کھانے اور رہائش کے مسائل ہیں ۔ پی اے سی نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ جن سیاست دانون پر نیب ایف آئی اے کے کیس نہیں ہیں ان کو این اوسیجاری کیا جائے ۔کمیٹی نے نیب اور ایف آئی اے کو بھیجے گئے کیسز بارے پیشرفت کی بریفنگ طلب کر لی، چیئر مین کمیٹی نورعالم خان نے کہاکہ قانون کے مطابق جب گریڈ 22کے افسران کی تنخواہ بڑھے گی تو پارلیمنٹیرین کی تنخواہ بھی بڑھے گی اس پر عمل کیاجائے خلاف ورزی پر سزا ہوگی ۔تفصیلات کے مطابق منگل کو پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ اجلاس میں مشاہد حسین سید،شاہدہ اختر علی،نواب شیرجبکہ وجیہہ قمر،طارق حسین سید،سینیٹر محسن عزیز نے ان لائن شرکت کی۔اجلاس میں کمیٹی نے پاکستانی حاجیوں کو درپیش مسائل کا نوٹس لے لیا۔چیئرمین کمیٹی نورعالم خان نے کہاکہ حاجیوں کے حالات دیکھے ہیں، لوگ میسیجز ،فون اور ویڈیوز بھیج رہے ہیں،حاجیوں کو ٹرانسپورٹ کی سہولت میسر نہیں ہے 16گھنٹے انتظارکررہے ہیں کھانا صحیح نہیںدیا جارہاہے رہائش بھی ٹھیک نہیں دی گئی ہے ۔پرائیویٹ آپریٹرز نے 25، 25، 30،30 لاکھ روپے لئے ہیں، مگر اس کے مطابق سہولت نہیں دے رہے ہیں ۔

حکومت نے سرکاری حاجیوں کو ٹرانسپورٹ نہیں دیا نہ پانی ہے، کھانے کا بھی مسئلہ تھا، اس حوالے سے ایک میٹنگ جلد رکھی جائے، 4جولائی کو اس حوالے سے اجلاس میں وزارت مذہبی امور کوبلائیں گے ۔شاہد اختر علی نے کہاکہ تاریخ دیکھ لیں ساری وزارت مذہبی امور سعودی عرب گئی ہے ۔نورعالم خان نے کہاکہ منسٹر بھی وہاں ہیں پھر بھی یہ حال ہے،پچھلے سال مولانا صاحب منسٹر تھے تو کسی نے شکایت نہیں کی، اب بھی جمعیت علماء اسلام (ف) کے وزیر ہیں مگر حاجیوں کو تکلیف ہے انہوں نے شاہد اختر علی کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کے لوگ وزیر بنانے کے لیے کوشش کرتے ہیں تو ان کو کام بھی کرنا چاہیے ۔وہاں صدر بھی ہو اور منسٹر بھی ہو اور حاجیوں کا یہ حال ہو؟ مجھے بہت افسوس ہوا۔کمیٹی نے معاملے کا جائزہ لینے کے لئے جلد ایک میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔رکن کمیٹی نواب شیر نے کہاکہ جس طرح سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں بھی اضافہ ہو تا ہے اس طرح ہماری تنخواہ میں بھی اضافہ ہونا چاہئے،ہم اپنا حق مانگ رہے ہیں ۔نور عالم خان نے کہاکہ جن کی پندرہ لاکھ تنخواہ ہے ان کی تین سو فیصد تنخواہ بڑھ جاتی ہے، قانون میں ہے کہ گریڈ22کے افسران کی تنخواہ بڑھے گی تو پارلیمنٹیرین کی تنخواہ بھی بڑھے گی اس پر عمل کیوں نہیں ہورہاہے نورعالم خان نے پارلیمنٹیرین کی تنخواہوں کے حوالے سے قانون سربراہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو دیئے اور کہاکہ اس میں واضح لکھا ہے کہ گریڈ22کے افسران کی تنخواہ بڑھے گی تو پارلیمنٹیرین کی تنخواہ بھی بڑھے گی اس پر عمل کیوں نہیں ہورہاہے جس پر سربراہ آڈیٹر جنرل نے کہاکہ قومی اسمبلی کے سیکرٹری اس حوالے سے خط لکھیں گے تو امید ہے معاملہ حل ہوجائے گا۔

چیئرمین کمیٹی نے وزارت خزانہ کو تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے قانون پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ رولز کو فالو کیاجائے اگر رولز کو فالو نہیں کیاجائے گا تو خلاف ورزی پر سزاہوگی ۔کمیٹی میں وزارت تجارت سے متعلق سال 2019-20کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیاگیا۔چیئرمین کمیٹی نے نیب اور ایف آئی اے کو بھیجے گئے کیسز بارے پیشرفت کی بریف طلب کر لی۔ چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے اس حوالے سے جلد میٹنگ بلانے کی ہدایات جاری کردیں۔نیب اور ایف آئی اے حکام سے ایک سال میں بھیجے گئے کیسز کی تفصیلات طلب کرلی ۔اجلاس میں اسلحہ لائسنز کے وینڈرز کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔نورعالم خان نے کہاکہ وہ چالیس ہزار روپے چارج کررہے ہیں، یہ تو کرپشن کا نیا بازار کھل گیا ہے، لائسنس وہ لوگ رکھتے ہیں جو قانون کا احترام کرتے ہیں، جو اسلحہ لائسنس ایکسپائر ہوگئے ہیں ان کو ری نیو کیاجائے ۔ہم نے نیب کو کہا تھا کتنے پارلیمنٹیرینز پر کیسز ہیں ان کی تفصیلات فراہم کی جائیںجن کے خلاف کیسز نہیں ہیں ان کو نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ دیں، کسی کو ہراساں نہیں کیا جانا چاہئے،نیب اور ایف آئی اے کوہدایت کی کہ جن پر کیس ہیں ان کی لسٹ فراہم کی جائے۔(محمداویس)

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی