پاراچنار میں جاری قبائلی جھڑپوں اور فائرنگ کے مختلف واقعات نے عیسائی برادری کو بھی متاثر کیا ہے، پچھلے 66 دنوں سے پاراچنار ٹل مین روڈ کی بندش سے عیسائی برادری بھی مشکلات کے زد میں ہے۔عیسائی برادری کا کہنا ہے شہر میں اشیائے ضروریات ختم ہونے کی وجہ سے ہمیں بے شمار مسائل کا سامنا ہے، شہر میں اشیائے خوردونوش نہیں مل رہی، ہم کہاں جائیں؟۔عیسائی برادری کا کہنا ہے کہ دسمبر ہماری خوشیوں کا مہینہ ہے جس کیلئے ہم پورا سال انتظار کرتے ہیں، رواں سال ہماری خوشیوں پر پانی پھر گیا۔اقلیتی متاثرین کا کہنا ہے کہ ہمارے بچے اور فیملی متاثر ہو رہے ہیں، حکومت روڈ کو جلد از جلد کھول دے تاکہ ہماری مشکلات حل ہو جائیں، سامان کی عدم دستیابی کے باعث ہم اس دفعہ کرسمس نہیں منا پائیں گے۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی