خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں راستوں کی بندش کے خلاف دھرنا 9ویں روز میں داخل ہوگیا، شہریوں کی بڑی تعداد پارا چنار پریس کلب کے باہر احتجاج میں شریک ہے۔ احتجاج کے باعث ضلع کرم میں راستوں کی بندش سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں۔تفصیل کے مطابق ابتر صورتحال کے خلاف پاراچنار میں شہریوں کا شدید سرد موسم میں پریس کلب کے باہر 9 روز سے دھرنا جاری ہے۔شہریوں کی بہت بڑی تعداد دھرنے میں موجود ہے اور مطالبات کی منظوری کے لیے ضلع کے مزید 5 مقامات پر دھرنے شروع کردیے گئے ہیں جب کہ پاراچنار کی صورتحال سے متعلق کوہاٹ میں مذاکراتی عمل دوبارہ شروع ہے ۔ضلع کرم کے شہریوں کو آمدورفت میں درپیش مشکلات کے باعث وزیراعلی خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایات پر صوبائی حکومت کی ہیلی کاپٹر سروس جاری ہے۔ترجمان وزیراعلی ہائوس نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرہ علاقوں کو خوراک اور ادویات کی فراہمی جاری ہے جب کہ ضلع کرم کا زمینی راستہ کھلنے تک ہیلی کاپٹر سروس جاری رہے گی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے تقریبا 10 ٹن ادویات کرم پہنچائی جاچکی ہیں۔وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے امید ظاہر کی کہ جلد کرم کے مسئلے کا پرامن حل نکل آئے گا اور وہاں زندگی معول پر آئے گی، صوبائی حکومت مسئلے کے پرامن اور فریقین کے لئے قابل قبول حل کیلئے ہرممکن کوششیں کررہی ہے۔ دوسری جانب پارا چنار میں اموات کے خلاف کراچی میں جاری دھرنے کو بھی شہر کے مختلف علاقوں تک پھیلا دیا گیا جس کے نتیجے میں متعدد مرکزی سڑکیں بند اور ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہیں۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی