شنگھائی میں پاکستان کے قونصل جنرل حسین حیدر نے کہا ہے کہ پاکستان چینی کاروباری اداروں کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کے مواقع کو فعال طور پر تلاش کرتا ہے اور پاکستان کے اندر فروخت کے لیے مینوفیکچرنگ آپریشنز یا ڈیوٹی فری ایکسپورٹ سمیت پاکستان میں براہ راست چینی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل پروموشن کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع پر اپنی پریزنٹیشن کے دوران، قونصل جنرل نے منفرد پاکستانی مصنوعات، اعلیٰ برآمدات، پاکستان کی غیر ملکی تجارت، پاکستان میں ترجیحی سرمایہ کاری کی پالیسیوں، چین پاکستان اقتصادی راہداری، غیر ملکی سرمایہ کاری کی ترغیبات ، دیگر موضوعات اور ترجیحی شعبوں کا جائزہ پیش کیا۔ گوادر پرو کے مطابق قونصل جنرل نے مزید کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ کے ایک اہم موڑ پر واقع پاکستان ایک منفرد جغرافیائی محل وقوع اور وافر قدرتی وسائل کا مالک ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہاپنی خاطر خواہ مارکیٹ کی صلاحیت، نوجوان افرادی قوت اور زرعی فوائد کے ساتھ، پاکستان معیشت، خصوصی اقتصادی زونز (SEZs)، سیاحت اور ثقافت کے شعبوں میں نمایاں ترقی کی صلاحیت رکھتا ہے، اس طرح چینی سرمایہ کاری اور سیاحوں کو راغب کیا جا رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق بورڈ آف انویسٹمنٹ پاکستان کے مطابق چین سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ( ایف ڈی آئی ) کی آمد 2019-20میں 847,000,000 ڈالر اور 2020-21میں 758,000,000 ڈالرتک پہنچ گئی۔
قونصل جنرل نے ذکر کیا کہ شنگھائی میں مقیم کمپنیاں جنہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہے، نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور پاک چین تعاون کے مثالی کیسز کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ہمیں وبائی امراض کے بعد کے دور میں شنگھائی اقتصادی زون سے مزید سرمایہ کاری کی توقع ہے۔ گوادر پرو کے مطابق شنگھائی بلیو اسکائی اکنامک سٹی ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے چیئرمین جیاوین پی نے سٹی پارک میں 20,000 کاروباری اداروں کی موجودگی کو تسلیم کیا، جن میں سے اکثر پاکستان کی حوصلہ افزائی کی گئی سرمایہ کاری کی سمت کے مطابق ہیں۔ انہوں نے اقتصادی شہر میں پاکستان نیشنل پویلین کے قیام کا خیرمقدم کیا، جس کا مقصد آف لائن ڈسپلے اور ای کامرس کے ذریعے اعلیٰ معیار کی پاکستانی مصنوعات کی فروخت کو بڑھانا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق شنگھائی بلیو اسکائی اکنامک سٹی ایک اقتصادی ترقیاتی زون ہے جو شنگھائی کے جیاڈنگ ڈسٹرکٹ کی حکومت کے تحت ہے۔ یہ 1994میں قائم کیا گیا، یہ نان شیانگ میں واقع ہے، یہ ایک دلکش شہر ہے جس میں ایک بھرپور تاریخی اور ثقافتی ورثہ ہے اورمضبوط گیمنگ انڈسٹری ہے۔ چیئرمین نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کو مضبوط بنانے، مشترکہ طور پر کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کے لیے پل کا کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ گوادر پرو کے مطابق پروموشن کانفرنس میں لاجسٹکس، فوڈ پروسیسنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، آٹوموبائل پارٹس اور ہارڈویئر کے 100 سے زائد اداروں نے تجارت اور سرمایہ کاری میں اپنی دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شرکت کی۔ انہوں نے چین اور پاکستان کے درمیان تجارتی لین دین کو طے کرنے کے لیے کرنسی، مقامی پاکستانی ملازمین کی ملازمت سے متعلق قوانین اور مشترکہ منصوبوں کی تیاری جیسے مختلف سوالات اٹھائے۔ قونصل جنرل نے سائٹ پر ان سوالات کو حل کیا اور ضروری جوابات فراہم کیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی