پاکستان نے سلامتی کونسل سے غزہ میں انسانی بحران روکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جوکچھ کر رہاہے وہ جنگ نہیں، بیدخلی، نسلی صفایا اور تباہی کی مہم ہے، عالمی برادری یواین چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کیدفاع کے لیے متحد ہو۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال پر اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان نے فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ سلامتی کونسل میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل غزہ میں جوکچھ کر رہاہے وہ جنگ نہیں، بیدخلی، نسلی صفایا اور تباہی کی مہم ہے، عالمی برادری یواین چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کیدفاع کے لیے متحد ہو۔ عاصم افتخار نے سلامتی کونسل میں کہا کہ ہم تاریخ کے ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑے ہیں،کیا یہ کونسل اپنی ذمہ داری نبھائے گی یا المیے سے منہ موڑ لیگی؟ فلسطینی عوام اس کونسل سے امید، انصاف اور امن کے وعدے کی توقع رکھتے ہیں۔
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ ہمیں ان کو مایوس نہیں کرنا چاہیے،غزہ میں خونریزی ختم ہونی چاہیے، معصوم مردوں،عورتوں اور بچوں کی مسلسل تکلیف کا خاتمہ ضروری ہے۔اس کے علاوہ پاکستان نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا مطالبہ ایک بار پھر دہرایا۔پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ فلسطینی رکنیت اخلاقی ضرورت ہے جو دو ریاستی حل کی ناقابل واپسی ضمانت ہوگی، سلامتی کونسل فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرے، اس سے غزہ میں خونریزی اور تباہی کو روکا جا سکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو غزہ کی غیرانسانی ناکہ بندی کو ختم کرنے میں کردار ادا کرنا چاہیے،کونسل طبی ڈھانچے کو نشانہ بنانے اور دیگر جنگی جرائم کی آزاد اور شفاف تحقیقات کرے، سلامتی کونسل محفوظ اور مستحکم انسانی راہداریوں کے قیام کو یقینی بنائے۔عاصم افتخار نے کہا کہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی بنیاد پر دو ریاستی حل کے عمل کا آغاز کیا جائے، یہ عمل قبضے کے خاتمے اور فلسطینی عوام کو ان کے حق خودارادیت کے حصول کے قابل بنائے گا۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی