پاکستان کے نیوجنریشن جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کا منصوبہ بیجنگ میں شروع ہو گیا ، یہ منصوبہ سی پیک کے تحت بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی منصوبہ بندی، ڈیزائن اور نفاذ کے لیے انتہائی ضروری بنیادی جغرافیائی معلومات بھی فراہم کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان کی نیوجنریشن جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے منصوبے کی افتتاحی تقریب بیجنگ میں منعقد ہوئی۔ پاکستان کے اسٹیٹ بیورو آف سروینگ اینڈ میپنگ کے سرویئر جنرل میجر جنرل سعید اختر اور ایم او ایف سی او ایم کے بین الاقوامی اقتصادی تعاون ایجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل زینگ ہواچینگ نے بالترتیب اس تقریب میں شرکت کی اور خطاب کیا ۔ گوادر پرو کے مطابق 2011 میں پاکستانی حکومت نے چینی حکومت سے پاکستان کی نیکسٹ جنریشن جیوڈیٹک ڈیٹم قائم کرنے کے لیے مدد کی درخواست کی۔ اس جغرافیائی معلوماتی نظام کی نقشہ سازی اور سروے کے منصوبے سے معیشت اور معاشرے کے شعبوں میں تحقیق اور اختراع کی حوصلہ افزائی کی توقع ہے۔ اس کے روابط سائنس اور ٹیکنالوجی، سرکاری اداروں اور سرکاری اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دیں گے۔
گوادر پرو کے مطابق مئی 2017 میں، چینی اور پاکستانی حکومتوں نے تبادلے کے خطوط پر دستخط کیے اور چینی حکومت نے اس منصوبے کے لیے مالی تعاون کا وعدہ کیا۔ چائنیز اکیڈمی آف سروے اینڈ میپنگ ان تنظیموں میں سے ایک ہے جو اس منصوبے کے نفاذ میں معاونت کر رہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چین اور پاکستان کے درمیان تعاون بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا ایک اہم حصہ ہے۔ چین کی وزارت تجارت اور پاکستان کی وزارت خزانہ کے مشترکہ تعاون سے پاکستان کی قومی سروے اور نقشہ سازی کے نقطہ آ غاز کی نئی نسل کے قیام میں معاونت کا منصوبہ اس سال باضابطہ طور پر شروع کیا گیا۔ گوادر پرو کے مطابق جیوڈیٹک حوالہ جغرافیائی معلومات کے انتظام کے لیے ایک بنیاد کے طور پر کام کرتا ہے۔ تکمیل کے بعد، جیوڈیٹک نقطہ آ غازپاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی کے ساتھ ساتھ قومی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کے میپنگ بینچ مارک کی جدید کاری اور خدمات کی سطح کو بہتر بنائے گا۔ گوادر پرو کے مطابق ایم او ایف سی او ایم کے مطابق انتہائی درست اور مستقل جغرافیائی رابطہ نظام کے ساتھ یہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک )کے تحت بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی منصوبہ بندی، ڈیزائن اور نفاذ کے لیے انتہائی ضروری بنیادی جغرافیائی معلومات بھی فراہم کرے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی