وفاقی وزراء نے آرمی پبلک سکول پشاور کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے پی ایس کے معصوم بچوں اور اساتذہ کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،اے پی ایس شہدا کا خون پاکستان کی سلامتی اور یکجہتی کی ضمانت ہے، سانحہ اے پی ایس نے دہشت گردی کے خلاف قومی عزم کو مزید مضبوط کیا ہے، سانحہ کے زخم آج بھی تازہ ہیں جس کا مرہم صبر کے سوا کچھ نہیں۔تفصیل کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے آرمی پبلک سکول پشاور کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 16 دسمبر 2014 کا سانحہ ہمارے دلوں پر گہرا زخم ہے، اے پی ایس کے معصوم بچوں اور اساتذہ کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اپنے بیان میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس نے دہشت گردی کے خلاف قومی عزم کو مزید مضبوط کیا ہے ۔ اے پی ایس شہدا کا خون پاکستان کی سلامتی اور یکجہتی کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہدا کی قربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کے مشن کو جاری رکھیں گے،اللہ شہدا کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ جام کمال خان نے کہا کہ 16 دسمبر کا دن ہمیں قومی اتحاد اور امن کے قیام کا عہد یاد دلاتا ہے،پاکستان ہمیشہ اے پی ایس کے شہداکی قربانیوں کا مقروض رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ معصوم جانوں کی قربانیوں نے ہمیں پرامن اور محفوظ پاکستان کا عزم دیا ہے ۔
وفاقی وزیر امورکمشیر و صوبائی صدر مسلم لیگ) ن (خیبرپختونخوا انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ 16 دسمبر 2014 کا دن پاکستان کی تاریخ کا وہ سیاہ باب ہے، جس نے پورے ملک کو غم اور صدمے میں مبتلا کر دیا،آرمی پبلک اسکول پشاور کے معصوم بچوں اور اساتذہ کی شہادت ایک ایسا زخم ہے جو کبھی مندمل نہیں ہو سکتا۔سانحہ آرمی پبلک سکول کے شہدا کی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ان معصوم جانوں نے اپنی قربانی سے پوری قوم کو بیدار کیا اور ہمیں یہ سبق دیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف ہتھیاروں سے نہیں بلکہ اتحاد اور عزم سے جیتی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بزدلانہ حملہ نہ صرف دین بلکہ انسانیت کے تمام اصولوں کے خلاف تھا۔ آج پوری قوم ان معصوم شہدا کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے متحد ہے۔ ہم ان کے خاندانوں کے صبر و حوصلے کو سلام پیش کرتے ہیں اور اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ان کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ جب اس سانحے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا، وہ بھی اس دکھ کی گھڑی میں متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کے لیے ہسپتال جا رہے تھے، لیکن راستے میں ان کی گاڑی پر ایک دہشت گرد حملہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ وہ لمحہ نہ صرف ان کے لیے، بلکہ ان کے ساتھ موجود ہر فرد کے لیے ایک امتحان سے کم نہ تھا۔ لیکن اس بزدلانہ دھماکے نے میرے عزم کو مزید پختہ کر دیا۔ وہ جانتے تھے کہ ان کی زندگی کے لیے ان کا سفر نہیں رکے گا، بلکہ ان کا عزم اور ایمان کبھی نہیں ہارے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری بہادر سیکورٹی فورسز اور عوام نے مل کر دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا ہے، اور ہم عہد کرتے ہیں کہ ملک کے ہر بچے کو ایک محفوظ، پرامن، اور روشن مستقبل فراہم کریں گے۔
وفاقی وزیر و صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ آج کا دن دو بڑے قومی سانحات کا تلخ حوالہ بن چکا ہے، سقوط ڈھاکہ اور آرمی پبلک سکول پر حملہ نا قابل فراموش سانحات ہیں جنہوں نے قوم کو گہرے دکھ اور الم سے دوچار کیا۔ پیران خیالات کا اظہار انہوں نے اے پی ایس اور مشرقی پاکستان کے سانحہ پر تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کیا ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دونوں سانحات نے قوم کو گہرے دکھ اور الم سے دوچار کیا،قربانیوں کی لازوال داستانیں دلوں پر نقش ہیں۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ اے پی ایس کے سانحہ دلخراش پر ہر آنکھ نمدیدہ اور دل رنجیدہ ہے، اس سانحے نے کئی گلشن اجاڑ دیئے۔ انہوں نے کہا کہ کئی ماں کی گودیں خالی ہو گئیں، آج بھی اس سانحے کے زخم تازہ ہیں جس کا مرہم صبر کے سوا کچھ نہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آرمی پبلک سکول کے بچوں نے درسگاہ میں جبکہ آرمی کے جوان سرحدوں پر وطن پہ جان نچھاور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سانحے کے رد عمل میں دشمن کے بچوں کو پڑھانے کا موقف دشمنوں پراخلاقی فتح کا باعث ہے۔وفاقی وزیر مواصلات نے مزید کہا کہ پھولوں جیسی ننھی شہادتوں کے متبادل بلند ظرف مقف اختیار کرنا بڑے حوصلے کی بات ہے۔ صدر استحکام پاکستان پارٹی نے کہا کہ والدین نے جس دلیری اور وسعت قلبی سے اس سانحے کو برداشت کیا وہ جذبہ قابل ستائش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے اے پی ایس کے بلنددرجات کے لئے دعا گو رہنا ہمارے قومی فریضہ کی حیثیت رکھتا ہے، اللہ کرے کہ چشم فلک ارض وطن پرایسا اندوہناک سانحہ دوربارہ نہ دیکھے، آمین- عبدالعلیم خان نے ملکی سلامتی ،استحکام اور ترقی کیلئے بھی دعا کی ۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی