کراچی میں نسلہ ٹاور کا غیرقانونی نقشہ پاس کرنے میں ملوث سابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر عرف کاکا کو گرفتار کرلیا گیا، عدالت نے عبوری ضمانت منسوخ کردی۔ سپریم کورٹ نے کراچی میں رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کی تعمیر غیرقانونی قرار دی تھی جس کے بعد بلڈنگ کو عدالتی حکم پر 2022 میں گرادیا گیا۔ اسپیشل جج صوبائی اینٹی کرپشن کورٹ میں نسلہ ٹاور کی زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے معاملے پر ملزم سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر عرف کاکا کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے مقف اپنایا کہ منظور کاکا نے نسلہ ٹاور کا غیر قانونی طور پر نقشہ پاس کیا تھا، منظور قادر کاکا اور دیگر ملزمان پر نسلہ ٹاور کی زمین 700 گز سے بڑھا کر 1100 مربع گز کرنے کا الزام ہے۔ ملزم کے وکیل نے کہا منظور قادر عرف کاکا پر لگائے الزامات غلط ہیں، ان کی عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے۔ عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد عبوری ضمانت میں توسیع پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ بعد ازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان منظور قادر عرف کاکا اور خیر محمد کی عبوری ضمانتیں منسوخ کرتے ہوئے دونوں کو حراست میں لینے کی ہدایت کردی۔ سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔ سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاورکی غیرقانونی تعمیر کا نوٹس لے کر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی