مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کی آڑ میں ہمیں بھاشن دیا جا رہا ہے، دبا ئوڈالا جا رہا ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے،کیوں نہیں کہتے کہ بانی پی ٹی آئی کو چھڑوانے کے لیے دبائو ہے؟،اداروں کے ترجمان سچ بتا دیں وگرنہ قوم کا نقصان ہوگا، اداروں میں کچھ افراد سہولت کاری کر رہے ہیں، سول نافرمانی 9 مئی سے بڑا جرم ہے، دبا ئومیں عمران کو چھوڑا گیا تو قوم کھڑی ہوگی'قوم کو جنرل فیض حمید کی گرفتاری کی وجہ بتانی چاہیے، انہیں ہائوسنگ سوسائٹی کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا گیا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پارٹی سیکریٹریٹ ماڈل ٹائون لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ آج کے حالات میں پورا سچ نہیں بولا جا رہا، آج پورا سچ نہیں بولیں گے تو قوم قوم نہیں بن سکے گی۔ جاوید لطیف نے کہا کہ ایک جماعت لابنگ فورم ہائر کرکے ریاست کے خلاف لابنگ کررہی ہو اور ریاست کی لابنگ دنیا میں کیس پیش کرنے کے لیے کمزور نظر آ رہی ہو، لابنگ ہائر کرکے جس طرح پیسہ بولتا نظر آ رہا ہے فارن فنڈنگ ممنوع ہے تو آج یہ بولتی نظر آ رہی ہے،ان کا کہنا تھا کہ ریاست کے متعلق جو زبان استعمال ہو رہی ہے تو جمہوریت یاد آرہی ہے، جمہوریت و انسانی حقوق لبنان شام غزہ و فلسطین میں نظر نہ آئے، پاکستان میں مارشل لا پر جمہوریت نظر نہیں آتی، جب 2018 میں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا گیا، اس وقت جمہوریت نظر نہیں آتی۔
انہوں نے کہا کہ قومی لیڈر جب شہید ہوئی تو کسی نے آواز نہ اٹھائی، ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت پر انسانی حقوق و آئین کی بالادستی نظر نہ آئے لیکن اس شخص کیلئے جمہوریت و انسانی حقوق نظر آ رہاہے، امریکی صدر مشکور ہے اس شخص کا وہ کشمیر کا مسئلہ حل کرکے دیا۔جاوید لطیف نے کہا کہ جب وہ امریکی دورے کے بعد آئے تو کہا جیسا دوسرا ورلڈ کپ جیت لیا، امریکا نیو کلئیر پاور تک رسائی مانگ رہا ہے، اگر خیرات کی زندگی ملنی ہے تو غیرت کی موت عزیز ہے، اگر ہمارے اندر مداخلت ہوگی یا ڈکٹیٹ کرکے غلام سمجھ کر کہے گا اس کو پکڑ لو، اس کو چھوڑ دو تو عوام نظر آئے گی۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ جب ہمیں قومی غیرت آئے گی تو پینسٹھ میں بھی غیرت والی قوم نظر آئی ایٹمی دھماکے بھی کیے، اگر نو، 10 مئی کسی اور جگہ ہوا یا کسی اور خطے میں ہوئے، نسلی فسادات پھوٹے تو راتوں رات عدالتیں لگیں، ٹوئٹ ری ٹوئٹ والے کو بھی سزائیں دی گئیں، نو مئی کرنے والے بغاوت کرنے کے منصوبہ ساز تھے۔انہوں نے کہا کہ جنرل فیض حمید منصوبہ بندی کا حصہ تھے، اس ماسٹر مائنڈ کے ساتھ تھے جس نے ادارے میں بغاوت کروائی جو ناکام ہوئی، اگر کسی دوسرے ملک میں باغی پلاننگ کرتا تو گولی مار دی جاتی۔جاوید لطیف نے کہا کہ ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کردو، حقیقت کیوں نہیں بتائی جاتی، دبا ئوہے اس کو چھڑوانے کیلئے، اس کے احسان کا بدلہ چکانا چاہتے ہیں، ایران پر نظریں ہیں چین کا عمل دخل ختم کرنا چاہتے ہیں ان کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ایٹمی میزائل بھارت کے پاس ہے تو پاکستان کا بھی حق ہے، ہم بنائیں گے، کسی صورت عالمی قوتوں کے دبائو میں نہیں آئیں گے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم پیچھے نہیں رہیں گے، ڈالر نہیں، پھندا جھول لیں گے، آزادی پر کمپرومائز نہیں کریں گے، ہمیں اداروں سے شکایات پاکستان کے اندر ہیں، اس پر بات کرتے رہیں گے لیکن بھٹو نے پھانسی پر بھی سول نافرمانی کی بات نہیں کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو تاحیات نااہل کیا گیا، قید خانے میں زہر دیا گیا، سول نافرمانی کا اعلان نہیں کیا، آج گھر کا بھیدی گھر کو پڑ گیا، عالمی قوتوں کی خواہش کو بھی پورا کیا۔انہوں نے کہا کہ چھوٹا بے بی اژدھا کس نے بنایا، وہ عالمی قوتوں کا منظور نظر کیوں ہے، وہ اس سے کیا کام لینا چاہتی ہیں۔جاوید لطیف نے کہا کہ غیرت کی زندگی سے موت کو گلے لگانا آتا ہے، الیکشن ہوں گے تو اپنی پسندیدہ لیڈر شپ کے پیچھے کھڑے ہوں گے لیکن تقسیم نہیں ہوں گے، مذاکرات کی آڑ میں ہمیں بھاشن دیا جا رہا ہے، دبا ڈالا جا رہا ہے کہ عمران خان کو رہا کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ بغاوت کرنے والے کو چھوڑنے، سائیکل چور کو لٹکانے سے ریاستیں نہیں چلتیں، کارکنوں کو سزا اور ماسٹر مائنڈ کا کیس لٹکا دینے سے بات نہیں بنے گی، سول نافرمانی 9 ، 10 مئی سے بڑا جرم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دبائو میں بانی پی ٹی آئی کو چھوڑ بھی دیں تو لوگ یہی کہیں گے دبائو میں چھوڑا گیا، اداروں کے ترجمان قوم کو سچ بتا دیں وگرنہ قوم کا نقصان ہوگا، آج سیاست تو ہو رہی ہے، اداروں میں کچھ افراد سہولت کاری کررہے ہیں، گڈ ٹو سی یو نہ کہا جاتا تو ملٹری تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوتا ہے، سول کورٹ میں ٹرائل ہوگا تو گڈ ٹو سی یو والے اداروں میں انصاف کہاں سے ملے گا۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی