پی ٹی آئی کے رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے عہدے سے مستعفی ہونے کی تردید کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سے مذاکرات میں ملکی حالات کو اول ترجیح دی جائے گی۔شبلی فراز نے انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کا مقصد سیاسی عدم استحکام اور غیریقینی صورتحال زیرغور لانا ہے، اس وقت کی حکومت پاکستان کی نمائندگی نہیں کرتی۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ معاشی اور عالمی مسائل کو نمائندہ حکومت ہی حل کرسکتی ہے، مذاکرات میں ملکی حالات کو اول ترجیح دی جائے گی، باقی چیزیں خود بخود بہتر ہوجائیں گی۔ دریں اثناء انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے ڈی چوک احتجاج کیس میں شبلی فراز کی 5 مقدمات میں عبوری ضمانتیں منظور کر لیں۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پی ٹی آئی کے ڈی چوک احتجاج کے معاملے پر شبلی فراز کی 5 مقدمات میں درخواست ضمانت پر سماعت کی۔عدالت نے 5، 5 ہزار روپے مچلکوں کے عوض رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز کی عبوری ضمانتیں 17 جنوری تک منظور کر لیں۔یاد رہے کہ شبلی فراز کیخلاف تھانہ مارگلہ، تھانہ ترنول، تھانہ آبپارہ اور تھانہ کوہسار میں 2 مقدمات درج ہیں۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی