وفاقی وزیر داخلہ و صوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ عمران خان مکافات عمل کاشکار ہوئے، کسی جماعت پر پابندی لگتی ہے یا کچھ لوگ مائنس ہوتے ہیں تو یہ ان کے کئے کا نتیجہ ہوگا،ملک بھرمیں تمام الیکشن ایک ہی دن ہوں گے اوراسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی، فتنے کو 2018 میں اس وقت کی جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ اوراسٹیبلشمنٹ نے مل کر عوام پر مسلط کیا مگر اس نے ملک کوترقی دینے کی بجائے اس کی تباہی نکال دی، فتنے نے 2014 سے سیاست کا آغاز دھرنے اور لانگ مارچ سے کیا، مخالین کے خلاف گالم گلوچ کا کلچر متعارف کروایا،اسے جعلی طریقہ سے اقتدار دیاگیاجس نے جھوٹے مقدمے قائم کئے، خودان کے خلاف اس نے جھوٹا کیس بنایا،میاں صاحبان اور دوسروں کے خلاف مقدمات کئے لیکن جب اپنی باری آئی تو چھ ماہ لنگڑا ہوکر بیٹھا رہا مگر جس دن رینجر نے پکڑا اس کی ٹانگ اسی وقت نہ صرف ٹھیک ہوگئی بلکہ اس نے بھاگنا شروع کردیا،اس کو اپنے مخالفین کو جیل بھیج کر خوشی ہوتی تھی لیکن اب جیل کے خوف سے 4 ماہ لوگوں کو ڈھال بنائے رکھااور نوجوانوں کو گمراہ کرتا رہا، نوجوانوں کو ٹریننگ دیتا رہا،فوج کے خلاف کہانیاں گھڑتا رہا،اس نے لوگوں کو کہا میری گرفتاری پر ملکی تنصیبات پر حملے کرنے ہیں،جن لوگوں کویہ غلط سبق پڑھاتا رہا ان لوگوں نے گھروں کو آگ لگائی، سرکاری املاک کو آگ لگائی،یہ نوجوانوں کو سکھاتا تھا کہ میری گرفتاری ریڈ لائن ہے مگرکسی شہر میں 5 سے 10 ہزارلوگوں اکٹھے نہیں ہوئے بلکہ صرف 2 ڈھائی سو کے قریب شرپسند اکٹھے ہوئے اور انہوں نے جناح ہاؤس جلایا، حساس تنصیبات پر حملے کئے، آئی ایس آئی کے دفتر پر دھاوا بولا،شہدا کی یادگاریں تباہ کیں، میرے گھر پر حملہ کیا حتیٰ کہ غلام محمد آباد ہسپتال کو بھی نہیں بخشا لہٰذاایسے لوگ کسی رعایت کے مستحق نہیں لیکن وہ یقین دلاتے ہیں کہ کسی بے گناہ کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوگی۔وہ اتوار کی رات گئے دو چک رام دیوالی سرگودھا روڈ فیصل آباد میں نادرا کے نئے دفتر کی افتتاحی تقریب کے موقع پر بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر چیئرمین نادرا طارق ملک،ڈی جی نادرا فہیم خان،ن لیگی عہدیدران سمیت شہریوں کی بڑی تعدادبھی موجود تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی تقاریر موجود ہیں جس میں اس نے بار بار کہا کہ اگر میں گرفتار ہوا تو اس کا سخت ری ایکشن آئے گا،جو نفرت تم نے نوجوانوں میں پیدا کی اس کے نتیجہ میں ملکی تنصیبات اور املاک کو آگ لگائی گئی اور شہدا کے مجسموں کو ان کی یادگاروں کو توڑا گیا اورپہلے قائداعظم کے جناح ہاؤس میں گھس کر اس کو لوٹا گیا، توڑ پھوڑ کی گئی اور پھر اس قومی ورثے کو جو اب کور کمانڈر ہاؤس بھی ہے کو آگ لگادی گئی لہٰذاپوری قوم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے جن کے لیڈر چھپے پھرتے ہیں اسلئے بہادر بنو جو تم لوگوں نے کیا اس کا مقابلہ کرو جو نفرت کا بیج ان لوگوں نے بویا تھا وہی اب ان کے آگے آرہی ہے، گالی گلوچ کا کلچر تم نے شروع کیا،یہ مکافات عمل ہوتا ہے کہ جس طرح کارویہ کوئی اپناتا ہے ویسا ہی پھل پاتا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے مخالفین کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے جس پر سب نے اسکی لعن طعن کی، اس نے میاں صاحبان کے خلاف کیسز بنائے اور انہیں نااہل کروایا، مکافات عمل دیکھیں کہ پہلے اسکا پلستر اتر نہیں رہا تھامگر جب رینجرز نے پکڑاتو پہلے جھٹکے میں ہی پلستر اتر گیا،یہ مخالفین کوجیلوں میں گھر کا کھانا نہیں کھانے دیتا تھا، ان کو دوائیاں فراہم نہیں کی جاتی تھیں، بار بار اس چیز کو چیک کیا جا تا تھا کہ کہیں مخالفین کو جیل میں کوئی سہولت تو نہیں مل رہی لیکن اب خود جیل جانے کے خوف سے گھبراہٹ کا شکار اور چھپتا پھر رہا ہے،جیل کا اب اتنا خوف ہے کہ سب پر الزامات لگارہاہے، یہ نوجوانوں کو گالیاں سکھاتا رہا اور کہتا تھا کہ میری گرفتاری ریڈ لائن ہوگی۔میں پوچھتا ہوں وہ ریڈ لائن اب ڈیڈ لائن کیوں بن گئی ہے، کہاں ہیں تمہاری جماعت کے لیڈر جو گرفتار کارکنوں اور ان کے گھر والوں کی بات تک نہیں سن رہے اور ان کے فون مسلسل بند ہیں، ایسے سیاست نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگوں کو اس راستے پر ڈالتا رہا
اپنے گھر سے اوران کو گالی گلوچ کا کلچر تم نے دیا،یہ نفرت تم نے پھیلائی،لاہور میں قائد اعظم کے گھر کا گھیراؤ کیا، لوٹا اور پھر آگ لگائی مگر اب یہ لوگ اوران کے لیڈر ایسے چھپے ہیں کہ کارکنوں کو بھی نہیں مل پا رہے،انہوں نے کہا کہ جیسے یہ پارٹی بنی اب ویسے ہی ختم ہو رہی ہے لیکن اس کے برعکس مسلم لیگ(ن) نے ہمیشہ ترقی اور عوام کے بھلے کی بات کی ہے، پاکستان میں بڑے بڑے منصوبے لگائے، موٹرویز بنائیں، میٹرو بسز چلائیں، بجلی کے کارخانے لگائے، یونیورسٹیاں ہسپتال بنائے، سی پیک کے منصوبے کا آغاز کیا، ایئر پورٹ بنائے، انڈسٹریل سٹیٹ بنائیں لیکن دوسری جانب فتنے نے سوائے گالم گلوچ کے کلچر کو فروغ دینے کے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، یہ روز لانگ مارچ کی دھمکیاں دیتا، کبھی کہتا اسمبلیاں توڑ دوں گا، کبھی کہتا اسلام آباد پر چڑھائی کردوں گا، اب بھیگی بلی بنا ہوا ہے لیکن یہ بچ نہیں سکتا اور اس نے جو کیا اس کی سزا اس کو مل کر رہے گی۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ اسکا مقصد یہی تھا کہ ملک ترقی نہ کر سکے،ہم نے اسے اس انجام کو نہیں پہنچایابلکہ اس نے خودیہ سب کچھ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے جب پاکستان کے خلاف بات کی تو وہ بھی انجام کو پہنچ گیا،اس نے بھی ایسا ہی کیا ہے لہٰذا اب باقی توبہ کریں ورنہ ان کا انجام بھی یہی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن ایک ہی دن ہونگے اور (ن) کامیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے آگ لگائی، دفاعی تنصیبات پر حملہ کیااور جس نے جو کیا وہ بھگتنا پڑے گا کیونکہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے اور ایک ایک کی فوٹیجز موجود ہیں لہٰذا کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ان کی 2 ماہ کی حکومت تھی اگر حکومت رہ جاتی تو بہت سے کام ہوجاتے لیکن پھر بھی55 کلو میڑ سڑک اور بائی پاس بنوائے مگراس کے بعد جو حکومت آئی اس نے ہمارے شروع کئے ہوئے منصوبوں پراپنی تختیاں لگوائیں،(ن) لیگ نے ملک کی بہتری کی سیاست کی اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے منصوبے شروع کئے۔رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ آج نادرا کے دفتر کا افتتاح ہوگیا ہے لہٰذا آپ کو شناختی کارڈ کے حصول کیلئے دور دراز کے دفاتر کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ آپکے ڈور سٹیپ پر سہولت دی ہے اب پاسپورٹ آفس بھی دیں گے جبکہ اگران کی پنجاب حکومت اور کچھ دیر رہ جاتی تو مزید بے شمار ترقیاتی کام ہوجاتے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے ہمیں دوبارہ موقع دیاتو تمام سڑکیں مکمل ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ جنہوں نے شہدا کے مجسمے توڑے اور شہیدوں کے بجوں کو رلایاان کیلئے پوری قوم نے فیصلہ کیا ہے کہ انکو سزا ملے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، میرے گھر پر غلام آبادہسپتال پر حملہ سب کے ثبوت ہیں اسلئے صرف گنہگار کے خلاف کاروائی ہوگی اور باقی رہا کردیئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن ایک ہی دن ہوں گے اور اسمبلیاں مدت پوری کریں گی۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ میں ڈی جی نادرا فہیم خان اور تمام نادرا کی ٹیم کا شکر گزار ہوں جنہوں نے یہاں پر نادرا کی سہولیات دینے کیلئے کام کیاجس کی وجہ سے آپ اب اپنے گھر میں اور حلقے میں بیٹھ کر اپنا شناختی کارڈ بنا سکتے ہیں جبکہ یہاں پر پاسپورٹ کا آفس بھی بنایا جائے گا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام ترقیاتی کام کئے جارہے ہیں،پورے علاقے میں پانی کے نکاس کا انتظام نہیں ہے،دو سیم نہریں اس حلقے سے گزرتی ہیں جس کا جلد حل تلاش کرلیا جا ئے گا۔ انہوں نے کہا کہ دو ماہ کی حکومت میں ہم نے بائی پاس یہ سڑک اور تمام ترقیاتی کام اے ڈی پی میں رکھوائے مگردوسروں نے آکر اس کا افتتاح تو کیا پر بجٹ ہماری حکومت نے پاس کروایا۔
انہوں نے کہا کہ باقی منصوبوں کومکمل کروانے کے لیے اللہ نے ہمیں دوبارہ حکومت بخشی۔ راناثنااللہ خان نے کہا کہ ایک سال کی حکومت کو آپ نے بہت قریب سے دیکھا اور محسوس کیا ہوگاجبکہ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ آئندہ بھی اس سے بھی بہتر انداز میں آپ کی خدمت کا تسلسل جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پارٹی جیسے بنی تھی اب ویسے ہی ٹوٹنے جارہی ہے،یہ دوسروں کا نشان مٹانا چاہ رہے تھے ان کا اپنا نشان ختم ہونے والا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ خان نے کہاکہ آپ پاکستان سے موٹرویز،میٹروز،بلٹ ٹرین اور ترقیاتی کام نکال دیں تو بتائیں پیچھے فتنے کے علاوہ کیا بچتا ہے،پاکستان میں یہ سب کام پاکستان مسلم لیگ(ن) نے کئے،اس نے تو پچیس مئی سے نو مئی تک پورا ایک سال ملک میں سکون نہیں آنے دیا، عمران نے ملک میں مستحکم نظام نہیں آنے،ہم نے اس کو اس انجام پر نہیں پہنچایا یہ اپنی وجہ سے اپنے انجام پر پہنچا ہے،ایسا راستہ کراچی میں الطاف حسین نے لیا تھا اب یہ وہ سب کر رہا ہے،الطاف حسین کی طرح یہ بھی اپنی نفرت اس میں بو رہا ہے،جنہوں نے گھروں کو آگ لگائی اور دفاعی بلڈنگز پر حملہ کیا ہے ہم ان کاپکا انتظام کریں گے،سیاست کو سیاست تک رکھنا چاہیے اس کو ملک دشمنی یا ذاتی دشمنی میں نہیں بدلنا چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی