i پاکستان

لاہور ہائیکورٹ، سرکاری اسکولز کو آئوٹ سورس کرنے کے خلاف درخواستیں مستردتازترین

December 18, 2024

لاہور ہائیکورٹ میں سرکاری اسکولز کو آئوٹ سورس کرنے کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کردی گئیں۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سرکاری اسکولز کو آئوٹ سورس کرنے سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی۔دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ صرف بند سرکاری سکولز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے آئوٹ سورس کیا جارہا ہے, آئوٹ سورس اسکولز بھی پنجاب حکومت کے زیر انتظام ہی رہیں گے۔یاد رہے کہ درخواست گزاروں نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت حکومتی پروگرام کو چیلنج کیا تھا، لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پنجاب حکومت کا سرکاری اسکولز کو پرائیویٹ کرنے کا اقدام خلاف قانون ہے۔درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ سرکاری اسکولز پرائیویٹ کرنے سے فیسوں میں اضافہ کردیا جائے گا لہذا عدالت پنجاب حکومت کی جانب سے اسکولز کو آٹ سورس کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

تاہم سرکاری وکیل کا موقف سننے کے بعد عدالت سرکاری اسکولز کو آٹ سورس کرنے کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کردیں۔واضح رہے کہ ستمبر میں وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پبلک اسکول ری آرگنائزنگ پروگرام سے خطاب کے دوران اعلان کیا تھا کہ اسکولوں میں تعلیم کی بہتری کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں اور پہلے مرحلے میں 5ہزار800 اسکولوں کو آئوٹ سورس کر رہے ہیں۔صوبہ پنجاب میں کل 13 ہزار 219 اسکولوں کو پنجاب ایجوکیشن فانڈیشن کے حوالے کیا جائے گا جو انہیں چلانے کے لیے این جی اوز، افراد اور دوسرے اداروں کے حوالے کریں گے۔تاہم اسکولوں کے یوٹیلٹی بلز پنجاب ایجوکیشن فانڈیشن ادا کرے گی اور نجی ادارے روزانہ اجرت کی بنیاد پر اساتذہ کو بھرتی کریں گے، پنجاب حکومت پنجاب ایجوکیشن فانڈیشن کو فی طالب علم 700 روپے فیس ادا کرے گی اور یہ رقم اساتذہ کو طلبہ کی تعداد کی بنیاد پر ادا کی جائے گی۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی