i پاکستان

کرم میں حالات بدستور کشیدہ، متاثرہ علاقوں میں اشیائے خورونوش اور ادویات کی قلتتازترین

January 07, 2025

ضلع کرم میں حالات بدستور کشیدہ رہنے سے متاثرہ علاقوں میں اشیائے خور و نوش اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی،لوئرکرم بگن کے علاقے مندوری میں قبائلیوں کا احتجاج جاری ہے جس کے باعث ٹل پارا چنار شاہراہ تاحال بند ہے۔تفصیل کے مطابق راستے نہ کھلنے کی وجہ سے ضلع کرم کے لیے تیسرے روز بھی امدادی سامان روانہ نہیں ہو سکا ۔ضلعی انتظامیہ کرم کے مطابق اپیکس کمیٹی اور صوبائی حکومت کے فیصلوں پر ہر صورت عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا، پارہ چنار پریس کلب کے باہر دھرنا دے کر روڈ بند کرنے والوں پر بھی مقدمات درج کرلیے گئے۔ایف آئی آر میں نامزد پانچ دہشت گردوں میں اب تک تین پکڑے گئے ہیں، نامزد مزید دہشت گردوں اور دیگر نامعلوم حملہ آوروں کی گرفتاری اور تحقیقات کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ دوسری جانب مندوری میں احتجاج کرنے والے قبائلی مظاہرین کا مطالبہ ہیکہ بگن میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کے ازالے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہیکہ ڈپٹی کمشنر پر حملے کے بعد بگن میں جاری احتجاج کو مظاہرین نے مندوری میں منتقل کردیا تھا، مندوری میں احتجاجی دھرنے کے باعث ٹل شاہراہ مکمل بند ہے لہذا دھرنے اور سڑک کی بندش کے باعث ٹل سے قافلے کی روانگی ممکن نہیں۔علاوہ ازیں ضلع کرم میں مرکزی شاہراہ 3 ماہ سے بند ہونے اور سامان کی ترسیل نہ ہونے کے باعث اشیائے ضروریہ کا ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے، ضلع کرم میں تمام دکانیں خالی اوربازار بند ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو اشیائے ضروریہ کی قلت کا سامنا ہے۔ ادھر ضلع کرم کے لیے سامان سے لدے درجنوں ٹرک گزشتہ 4 دنوں سے ہنگو کی تحصیل ٹل میں ہی کھڑے ہیں۔ٹرک ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ قافلے کوکلیئرنس نہ ملنے کے باعث مال بردارگاڑیوں میں موجود سبزیاں، پھل اور دیگر سامان خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی