قومی بچت میں آئے روز منافع کم ہونے سے عوام نے اپنی رقوم نکالنے کا سلسلہ شروع کر دیا۔جب سے اسحاق ڈار کی جگہ وزارت خزانہ کا قلمدان محمد اورنگ زیب نے سنبھالا ہے ایک سال کے دوران قومی بچت کی مختلف اسکیموں پر کئی مرتبہ پرافٹ کم ہو چکا ہے جب کہ اسحاق ڈار کے دور میں سال کے دوران ایک دو مرتبہ کم ہوتا تو اس دوران پرافٹ میں اضافہ بھی کر دیا جاتا تھا۔قومی بچت کے ایک صارف امتیا ز عاصی کے مطابق اسلامک سروا اسکیم میں ایک سال کے دوران پانچ مرتبہ منافع کم کیا جا چکا ہے۔عوام سے پیسے لینے کے لئے اسلامک سروا اسکیم کے آغاز میں منافع کی شرح 20 فیصد رکھی گئی جب اب کم کرکے 10 فیصد کر دی گئی ہے۔قومی بچت کے ادارے میں ملازمین کی کمی کے باعث عمر رسید ہ صارفین کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑ تا ہے۔اس کے برعکس پندرہ برس تک کنٹریکٹ پر کام کرنے والے بے شمار ملازمین کو حال ہی میں ملازمت سے فارغ کر دیا گیا ہے جو کنٹریکٹ ملازمین سے بہت بڑی زیادتی ہے۔عوام حلقوں وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب سے صارفین اور کنٹریکٹ ملازمین کے اس مسلے کو جلد حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی