حکومت نے قومی اسمبلی میں تعلیمی اداروں میں منشیات کا معائنہ بل کی مخالفت کردی جبکہ سول سرونٹس کی ملازمت کے تحفظ کا بل ایوان میں پیش کردیا گیا ۔منگل کو قومی اسمبلی اجلاس میں یہ بل حکومتی رکن آسیہ ناز تنولی نے پیش کیا جبکہ بل میں وفاق تعلیمی اداروں میں طلبا اور عملے کے لیے منشیات کا ٹیسٹ لازمی کرانے کی سفارش کی گئی تھی۔اس موقع پر وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے بل کی مخالفت کی گئی جس کے بعد حکومتی رکن نے بل واپس لے لیا۔وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ نے بل کو بنیادی انسانی حقوق کے منافی قرار دیا ۔اجلاس کے دوران سول سرونٹس کی ملازمت کے تحفظ کا بل 2024 قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا،بل پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی خورشید شاہ نے پیش کیا۔ بل کے حوالے سے وزیر قانون نے کہا کہ اس بل کو لا اینڈ جسٹس کمیٹی کو بھیج دیں،بل میں بہت سی چیزیں ایسی ہیں جو بہت پیچیدہ ہیں۔ سپیکر ایاز صادق نے بل کے حوالے سے کہاکہ بل کو کابینہ کمیٹی کو ارسال کر دیتے ہیں، کمیٹی میں وزارت قانون کے افسران کو بلالیں۔ پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر نے کہا کہ بل کو کابینہ ڈویژن کی کمیٹی کو ہی ارسال کیا جائے۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی