i پاکستان

خیبرپختونخوا حکومت کا پشاور سے گداگری کے خاتمے کا منصوبہ تیار،گداگر بچوں کو زمونگ کور منتقل کیا جائے گاتازترین

December 10, 2024

خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور سے گداگری کے خاتمے کا منصوبہ تیارکرلیا۔صوبائی حکومت کی طرف سے جاری سوشل ویلفیئر دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پشاور شہر کو 1 ہزار 256 پیشہ ور بھکاریوں سے پاک کیا جا رہا ہے، اور گداگر بچوں کو زمونگ کور منتقل کیا جائے گا۔سوشل ویلفیئر دستاویز کے مطابق بھکاریوں کے خلاف مختلف صوبائی محکمے مشترکہ طور پر آپریشن کریں گے، اور شہر کو بھکاریوں سے پاک کرنے کے منصوبے کے لیے فنڈز بھی خرچ کیے جائیں گے، جو کہ گداگروں کے لیے عمارتوں کے کرائے، خوراک اور دیگر امور کی مد میں خرچ ہوں گے۔ 2021کی انٹیلی جنس بیورو کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پشاور میں بھیک مانگنے والے پیشہ ور گداگر گریڈ 20 اور 21 کے آفیسر کی تنخواہ سے زیادہ کماتے ہیں۔ یہ رپورٹ ضلعی انتظامیہ کو جمع کرائی گئی تھی، جس میں بتایا گیا کہ یونیورسٹی ٹان اور حیات آباد جیسے پوش علاقوں میں ہر بھکاری کی یومیہ کمائی 10 ہزار جب کہ ماہانہ 3 لاکھ سے اوپر ہے، اسی طرح تجارتی مرکز صدر میں ان کی یومیہ اوسط کمائی 6 ہزار روپے تک ہے۔بھکاریوں کے خلاف نہ صرف پشاور بلکہ ملک کے دیر بڑے شہروں میں بھی خصوصی مہمات چلائی جاتی رہی ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر بار ایسی مہمات کے چند ہی دنوں بعد راستوں، بازاروں، مارکیٹس، بس اڈوں سمیت ہر جگہ بھکاری دوبارہ نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں۔یہ انکشاف بھی ہوا تھا کہ بھکاریوں کو جگہیں دینے والے ٹھیکیداروں میں ملک کے دیگر صوبوں کے ساتھ ساتھ کچھ کا تعلق افغانستان سے بھی ہے۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی