انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں رہنما تحریک انصاف اسد عمر کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جج راجہ جواد عباس درخواست ضمانت پر فیصلہ (آج) منگل کو سنائیں گے۔ سماعت کے دوران اسدعمر کے وکیل سردار مصروف کا کہنا تھا کہ وقوعہ والے دن اسد عمر تو جوڈیشل کمپلیکس آئے ہی نہیں، سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگے ہیں،اسد عمر کہیں نظر نہیں آتے۔ پی ڈی ایم سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرے تو ان پر کوئی مقدمہ نہیں ہوتا، پراسیکیوشن نے دہشت گردوں کا معیار ہی کم کردیا ہے۔ پراسیکوٹرعدنان علی نے عدالت کو بتایا کہ اسدعمر نہ صرف کارکنان کو لائے بلکہ جلا گھیرا بھی کرایا، عدلیہ سمیت دیگر اداروں میں عدم استحکام پیدا کرنے کی مہم چلائی گئی۔ پی ٹی آئی کارکنان نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر گاڑیاں جلائیں۔ جج راجہ جواد عباس نے ریمارکس دیئے کہ اسدعمر کا کیس اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ ہے جہاں دہشت گرد خالی ہاتھ آیا، آج تک کوئی ایسا کیس بتادیں جہاں دہشت گرد اسلحے کے بغیر آیا ہو۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی