i پاکستان

یوٹیلیٹی سٹورز پر چینی کی عدم دستیابی کی بازگشت سینیٹ کمیٹی میں سنائی دینے لگیتازترین

July 11, 2023

یوٹیلیٹی سٹورز پر چینی کی عدم دستیابی کی بازگشت سینیٹ کمیٹی میں سنائی دینے لگی، یوٹیلیٹی سٹوروں پر عوام کو چینی میسر نہیں، چینی کی عدم دستیابی سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے ، چینی کی ماہانہ طلب 30ہزار میٹرک ٹن ، مہنگے ٹینڈر کی وجہ سے چینی کی خریداری میں مشکلات کا سامنا ہے ، سٹیل ملز کے 5282 کل ملازمین میں سے 4734 ملازمین کے واجبات ادا کردیئے،کمیٹی میںسٹیل ملزکا 10 کاارب روپے کے سامان کی چوری کا انکشاف،تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار کا اجلاس چیئر پرسن کمیٹی عالیہ ادیب کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ، اجلاس میںسینیٹر فدا ،سینیٹر محمد خان ، سینیٹر سیف اللہ نیازی ،سینیٹر ذیشان خانزادہ اور وزارت صنعت پیدوار کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ کمیٹی اجلاس میںوزیر اور سیکرٹری صنعت و پیداوار کی عدم حاضری پر برہمی کااظہار کیا گیا ، کمیٹی میں سٹیل ملز ملازمین کو واجبات کی ادائیگی اور بحالی، آٹو موبائل انڈسٹری کی بندش کا اوریوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے معاملات زیر بحث آئے ، چیئرپر سن کمیٹی عالیہ ادیب نے کہا کہ سینیٹرز آجاتے ہیں اور بیوروکریسی اجلاس میں نہیں آتی، چیئرپرسن کمیٹی اس پر ہمیں کوئی ایکشن لینا ہوگا، سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہا کہ وزیر صنعت کو اجلاس میں آنا چاہئیے تھا یہاں سیکرٹری بھی نہیں آئے، جس کے جواب میں ایڈیشنل سیکرٹری اسد چاندنا نے کہا کہ سیکرٹری صنعت ای ڈی بی کی میٹنگ میں ہیں وہ آجائیں گے، میری معذرت اس دفعہ قبول کرلیں،کمیٹی کو سٹیل ملز ملازمین کو واجبات کی ادائیگی اور بحالی پر بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا کہ سٹیل ملز کے 5282 کل ملازمین میں سے 4734 ملازمین کے واجبات ادا کردیئے ہیں،ملازمین کو 12 ارب روپے سے زائد کی رقم واجبات کی مد میں ادا کی گئی ،سٹیل ملز کے 1591 ملازمین کو 1.66 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کرنی ہے، حکومت نے واجبات کی ادائیگی کیلئے 19.6 ارب روپے کی منظوری دی تھی-

حکومت نے 14 ارب روپے سے زائد رقم جاری کردی تھی،سینیٹر ز نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ بتایا جائے کہ سٹیل ملز کے کل ملازمین کتنے ہیں اور ریٹائر کتنے ہوئے،سینیٹر سیف اللہ نیازی نے کہا کہ کمیٹی میں حکام تیاری کرکے نہیں آتے یہ سب سے بڑا المیہ ہے، سینیٹر فدا محمد نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ سٹیل ملز میں گیس کا والو چوری ہوا جو کروڑوں کا تھا، کوئی چھوٹی چیز نہیں تھی کرین پر والو لیجایا گیاچیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ 10 ارب روپے کے سامان کی چوری پر ایک شخص کو نوکری سے نکال دیا گیا، اس کو نوکری پر واپس لا کر پوچھا جائے کہ وہ 10 ارب کا سامان کہاں لیکر گیا، جس پر سٹیل ملز حکام نے کہا کہ 10 ارب روپے کے سامان کی چوری کا معاملہ ایف آئی اے کے پاس ہے، چوری کی تحقیقات ایف آئی اے کررہی ہے، 10 ارب روپے کے سامان کے انچارج عبدالرحمان وڑائچ تھے، ان کی جانب سے سامان باہر لیجایا گیا ان کو قصوروار پایا گیا اور سزا دی گئی ،چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ سی ای او نے خود اس بات کی تصدیق کی تھی کہ 10 ارب روپے کی چوری ہوئی، گیس کے بل کے بدلے سٹیل ملز سے زمین مانگی جارہی ہے سب سے حیرانی کی بات یہ ہے، جس کے جواب میں سٹیل ملز حکام نے کہا کہ جو چوری ہوئی وہ صرف 47 لاکھ روپے کی ہوئی ہے، آٹو موبائل انڈسٹری کی بندش کا معاملے پر سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہا کہ کیا وجہ ہے ملک میں بڑی کمپنیوں کے پلانٹس بند ہو رہے ہی-

ایڈیشنل سیکرٹری صنعت وپیدوار نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس متعلق صحیح معلومات تو سی ای او ای ڈی بی ہی فراہم کر سکتے ہیں،ااسکی بنیادی وجہ یقینا ملکی ذخائر کی موجودہ صورتحال ہے ،گاڑیوں پر ڈیوٹیز میں بھی اضافہ ہوا، 40 لاکھ کی گاڑی 70/80 لاکھ تک پہنچ گئی ہے،سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہا کہ پاکستان کروڈ اور پام آئل دونوں امپورٹ کرتا ہے، صرف پام آئل کے درآمد کی اجازت ہے باقی کھانے پینے کی مصنوعات کی نہیں،ایڈیشنل سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کہا کہ پام آئل کی پاکستان میں ماحولیاتی مسائل کے سبب پیداوار نہیں ہو سکتی، چائے اور پام آئل کی اتنی ڈیمانڈ ہے مگر ملک میں انکی پیدوار پر کوئی کام نہیں ہو رہا میں وزارت تحفظ خوراک سے معلومات لے کر کمیٹی کو بریف کر سکتا ہوں ۔سینئر جی ایم یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ چینی کے ٹینڈر کے حوالے سے زائد ریٹ مل رہے ہیں، 30 ہزار میٹرک ٹن ہماری ماہانہ طلب ہے 25 ہزار میٹرک ٹن چینی کی خریداری کا ٹینڈر آج کھلنا ہے، چینی کا طلب میں ماہ رمضان میں اضافہ ہوجاتا ہے مہنگے ٹینڈرز کی وجہ سے چینی کی خریداری میں مشکلات سامنے آرہی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی