ڈی آئی خان اور بنوں میں دہشت گردوں کے پولیو ٹیموں پر حملے میں ایک پولیس اہلکار اور پولیوورکر شہید اور ایک ورکر زخمی ہو گیا جبکہ ضلع صوابی میں بھی ایک اہلکار کو شہید کردیا گیا۔پولیس حکام کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع ڈی آئی خان کرک بانڈہ داد شاہ میں نامعلوم دہشت گردوں نے پولیو ٹیم پر حملہ کیا جس میں ایک پولیس اہلکار شہید اور ایک پولیس ورکر زخمی ہوا۔پولیس نے بتایا کہ پولیو ٹیم پر حملہ شکر خیل کے علاقے میں پیش آیا، شہید پولیس اہلکار پولیو ورکرز کی سیکیورٹی پر مامور تھا، پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ادھربنوں میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر کے انسداد پولیو مہم پر مامور پولیو ورکر کو قتل کر دیا۔پولیس کے مطابق کالا خیل مستی خان میں ملزمان نے پولیو ورکر پر فائرنگ کی جس سے وہ جاں بحق ہو گیا جبکہ ملزمان فرار ہو گئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی پولیو ورکر ڈیوٹی کیلئے جا رہا تھا، راستے میں اسے نشانہ بنایا گیا۔پولیس کے مطابق مقتول کی پرانی دشمنی بھی چل رہی تھی، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اعلی حکام سے پولیو ٹیم پر حملوں کی رپورٹ طلب کرلی۔فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پولیو ٹیم پر حملہ انتہائی افسوس ناک ہے، حملے میں پولیس اہلکار کی شہادت پر دلی افسوس ہوا، زخمی پولیو ورکر کو ہر ممکن علاج کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیو ورکرز پر حملہ پاکستان اور انسانیت دشمن قوتوں کی سازش ہے۔ضلع صوابی میں تھانہ پرمولی کی حدود میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے پولیس کانسٹیبل اشتیاق احمد کو شہید کردیا۔تھانہ پرمولی کی حدود دیہہ حشا میں کنسٹبل اشتیاق احمد نماز عشا کے بعد اپنے آبائی گائوں میں موجود اپنے پولٹری فارم گیا تھا کہ گھر واپسی پر نامعلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔شہید کانسٹبل اشتیاق احمد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، نماز جنازہ میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر صوابی ہارون رشید خان، ایس پی انوسٹی گیشن صوابی افتخار علی،ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر نورالامین خان، آر آئی جناب علی خان سمیت پولیس افسران، جوانان، شہید کے ورثا اور اہل علاقہ نے شرکت کی، پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی