گوادر پورٹ کی آپریشنل گہرائی کو بحال کرنے کیلئے ڈی سلٹنگ آپریشن آئندہ ماہ شروع کیے جانے کا قوی امکان ہے۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو پورا آپریشن امید ہے کہ جون 2023 تک یعنی چھ ماہ کے اندر مکمل ہو جائے گا۔گوادر پرو کے مطابق گوادر پورٹ اتھارٹی ( جی پی اے ) کے پراجیکٹ ڈائریکٹر (مینٹیننس آف ڈریجنگ) ندیم نے کہا کہ ڈی سلٹنگ کے طریقہ کار اور منصوبہ بندی نے توجہ حاصل کی ہے کیونکہ بولی کے دو عمل بشمول تکنیکی تجاویز اور مالیاتی تجاویز کو دو ہفتوں میں مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔ گوادر پرو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طریقہ کار کے اختتام کے بعد کامیاب فرم کو گوادر پورٹ کی تمام برتھوں کی کھوئی ہوئی گہرائی کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے ڈریجنگ کے کام کا ٹھیکہ دیا جائے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ دو فرموں بشمول ایک مقامی کمپنی اور ایک چینی کمپنی نے بولی کے عمل میں حصہ لیا اور جو باضابطہ طور پر منتخب کردہ مقررہ قواعد و ضوابط کے مطابق اہل سمجھی گئی ہیں ۔
جی پی اے کے ایک اور اہلکار نے کہا کہ یہ دوسری بار ہے کہ بولی لگانی پڑی ہے۔ اس بار بولی 11 نومبر کو شروع ہوئی۔ فی الحال دو کمپنیاں بولی میں شامل ہوئیں۔ پچھلا بولی کا عمل 16 اگست کو کھلا تھا اور جلد ہی اسے کچھ تکنیکی وجوہات کی بنا پر منسوخ کرنا پڑا تھا۔ پچھلی بار ایک چینی کمپنی سمیت چھ کمپنیاں سامنے آئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈریجنگ کی کل لاگت کا تعین فی مکعب میٹر آپریشن کے پیمانے اور گاد سے پاک ہونے والے رقبے کے سائز کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ ایک استفسار پر انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ-23 2022 میں ڈریجنگ کے عمل کے لیے پہلے ہی 1 بلین روپے مختص کیے جا چکے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) نے متعلقہ فیلڈ میں کافی تجربہ رکھنے والی فرموں یا ٹھیکیداروں کو مدعو کیا ہے، جو مالی طور پرمستحکم ہیں اور نیویگیشن چینل کی مینٹیننس ڈریجنگ کے لیے مقررہ ٹینڈر دستاویزات کے مطابق اہل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی