i پاکستان

دھرنا کودو ماہ گزرگئے کوئی حکومتی زمہ دار یا ممبر اسمبلی دھرنا میں نا آیا ،سیاسی لیڈروں کے خلاف عوام میں سخت ردعملتازترین

July 13, 2023

دھرنا کودو ماہ گزرگئے کوئی حکومتی زمہ دار یا ممبر اسمبلی دھرنا میں آیا سیاسی لیڈروں کے خلاف عوام میں سخت ردعمل سابق وزیر اعظم ازاد کشمیر تنویر الیاس چغتائی کی دھرنا میں شرکت سے عوامی مقبولیت بڑھ گئی آزاد کشمیر میں آٹے کی قیمت گلگت بلتستان جتنی رکھنے اور بجلی بلات سے ٹیکسز ختم کرنے کشمیر کا اپنا نیشنل گریڈ سٹیشن بنا کر ازاد کشمیر کو فری لورڈشیڈنگ زون قرار دینے دو ماہ قبل سول سپلائی ڈپو کے بائر دھرنا دیا گیا اس دھرنا سے کمشنر ڈپٹی کمشنر ڈی ائی جی ایس ایس پی سمیت تمام انتظامی افیسر ان کی رہائش گاہوں سے نقل وحمل بلاک ہوگئی راولاکوٹ سے جاری دھرنا سے شروع تحریک کے باعث ازاد کشمیر کے چار ضلعوں میں دو مرتبہ شٹر ڈاون اور ایک مرتبہ پہیہ جام ہڑتال ہوئی دھرنا دو ماہ پورے کر گیا حتی کہ عید قربان کے روز بھی شرکا دھرنا نے راولاکوٹ میں احتجاجی ریلی نکال کر نئی تاریخ رقم کی اس دو راج ازاد کشمیر کے سابق وزرائے اعظم یعقوب خان راجہ فاروق حیدر عبدالقیوم نیازی عتیق خان ممبر اسمبلی حسن ابراہیم امیدوار ان اسمبلی اعجاز افضل طائر انور اعجاز یوسف عابد حسین عابد سمیت کہیں سیاسی زعما اس دھرنا سے گزرے مگر کسی ایک نے بھی وہاں رکنا گوارہ نہ کیا تنویر الیاس چغتائی واحد سیاست کار ہیں جو نہ صرف اس دھرنا میں ائے بلکہ ان مطالبات کی کھل کر حمائیت بھی کی روائتی سیاست کاروں کی طرف سے اس اہم ایشو پر ساتھ نہ دینے لوگ سخت اشتعال میں ہیں ماضی میں افغان انخلا تحریک اور میڈیکل کالج کی تحریک میں بعض اہم ترین سیاسی زعما نے عوامی تحریک کس ساتھ نہ دیا وہ اس کے بعد ہوئے دونوں الیکشن ہار گئے اب جاری اٹا تحریک میں لوگ اس لیے بھی مشتعل ہیں کہ چند ماہ قبل کی تحریک میں یہ دو مطالبات نمایاں تھے اپوزیشن نے اپنی ضرورت کے لیے ان مطالبات کے ساتھ پندرویں ترمیم کا مطالبہ شامل کیا تب راجہ فاروق حیدر شاہ غلام قادر لطیف اکبر حسن ابراہیم بھی اس تحریک کا حصہ بن گئے اس وقت اٹے کی قیمت گلگت بلتستان جتنی رکھنے اور بجلی بلات پر ٹیکسز کے خاتمہ کے مطالبات اپوزیشن کو ناپسند نہیں تھے مگر اب اپوزیشن ان مطالبات پر سیخ پا ہے دو ماہ سے جاری دھرنا کے بعد اب قلعاں تھوراڈ ہجیرہ بھی دھرنے شروع ہوگئے ہیں سترہ جولائی کو قومی مشاورتی اجلاس اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرے گا ہزاروں افراد کے چار ضلعوں میں بھرپور عوامی ریلیوں کے باوجود قانون ساز اسمبلی میں کسی ایک ممبر اسمبلی کا اس ایشو پر نہ بولنا اور ضلع پونچھ کے چار حلقوں سے الیکشن لڑنے والے کسی ایک بھی امیدوار کا دھرنا میں شامل نہ ہونا غریب عوام کے منہ پر طمانچہ اور لیڈروں کی نام نہاد غریب دوستی بے نقاب کر گیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی