چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور ( سی پیک ) کے دوسرے مرحلے کے دوران زراعت اور لائیوسٹاک پر توجہ دی جائے گی ، چین کا رائل گروپ پنجاب میں ایک جدید ترین ڈیری فارم قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ (پی بی آئی ٹی) کے بیان کے مطابق اس سلسلے میں رائل گروپ آف چائنہ اور محکمہ لائیو سٹاک اینڈ ڈیری پنجاب کے حکام کے درمیان لاہور میں ایک اجلاس ہوا ۔ گوادر پرو کے مطابق سیکرٹری لائیو سٹاک نے اجلاس کی صدارت کی جس کا مقصد رائل گروپ کے تعاون سے 500 جانوروں پر مشتمل ایک جدید ڈیری فارم قائم کرنا تھا، پی بی آئی ٹی نے مزید کہا کہ محکمہ لائیو سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ نے بین الاقوامی معیارات کے مطابق ڈیری مصنوعات کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے میں اپنی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ گوادر پرو کے مطابق پی بی آئی ٹی نے مشترکہ منصوبوں کے لیے مقامی شراکت داروں کی تلاش میں رائل گروپ کی مدد کرنے کا وعدہ کیا، خاص طور پر ویلیو ایڈڈ ڈیری مصنوعات کی تیاری میں۔ پی بی آئی ٹی چین کو ڈیری اور گوشت کی مصنوعات کی برآمد میں معاونت کے لیے بھی پرعزم ہے۔ بیان کے مطابق یہ کوششیں چین کو برآمدات شروع کرنے کے مواقع پیدا کرنے کی طرف ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق گزشتہ سال رائل گروپ کا ایک وفد جس میں انتظامیہ اور اعلیٰ سائنس دانوں پر مشتمل تھا، لاہور میں بفیلو ایمبریو ڈیولپمنٹ کی سہولت کے قیام کے لیے پاکستان کا دورہ کیا۔ منصوبے کے مطابق اس سہولت میں بھینسوں کی اعلیٰ کوالٹی کا استعمال کیا جائے گا اور جین کی پیداوار کا 50 فیصد مقامی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا جبکہ باقی چین کو برآمد کیا جائے گا۔ بفیلو ایمبریوز لیبارٹری پروجیکٹ کے علاوہ، رائل گروپ بھینسوں کے دودھ کی گہری پروسیسنگ (دودھ کا پاؤڈر، پنیر، تازہ دودھ وغیرہ) کا بھی منصوبہ رکھتا ہے۔ اگر عملی جامہ پہنایا جاتا ہے تو یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان میں بھینسوں کے معیار میں اضافہ کرے گا بلکہ مقامی لوگوں کے لیے ہزاروں ملازمتیں بھی پیدا کرے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی