گانسو یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن (جی یو سی ایم ) نے حال ہی میں ایکیوپنکچر میں سرٹیفکیٹ کورس متعارف کرانے کے لیے دو پاکستانی اداروں کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت ( ایم او یو ) پر دستخط کیے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق اس اقدام کا مقصد پاکستان میں روایتی چینی طب ( ٹی سی ایم ) کے طریقوں کو فروغ دینا ہے۔ اسلام آباد میں پاکستان کی ہیلتھ سروسز اکیڈمی ( ایچ ایس اے ) اور چائنیز ایکیوپنکچر سینٹر ( سی اے سی ) کے ساتھ مل کر، تینوں فریق ایکیوپنکچر اور ٹی سی ایم کی مختصر مدت کی تربیت کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ مستقبل میں، پاکستان میں ٹی سی ایم کی مشق کو فروغ دینے والے ڈگری کورسز شروع کیے جائیں گے۔ گوادر پرو کے مطابق ایچ ایس اے کے وائس چانسلر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے آن لائن تقریب کے دوران کہا ٹی سی ایم کا مقصد جسم کے توازن اور ہم آہنگی کو بحال کرنا ہے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے تسلیم شدہ ڈگری دینے والے ادارے کے طور پر، ایچ ایس اے اساتذہ اور طلباء کے تبادلے اور باہمی تعاون کے شعبوں میں اپنے دونوں ہم منصبوں کے ساتھ ایک جامع شراکت داری قائم کرنے کے لیے بے چین ہے ۔ یہ ٹی سی ایم پر عملی تعاون کی راہ ہموار کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق یہ پاکستان میں منعقد ہونے والا پہلا سرکاری ٹی سی ایم تعلیمی تربیتی کورس ہے۔ اس کا مقصد ٹی سی ایم ڈگری کی تعلیم میں تجربہ حاصل کرنا، سکول چلانے میں تعاون کو فروغ دینا اور مستقبل میں پاکستان میں ٹی سی ایم پریکٹس کو فروغ دینا ہے۔ مزید برآں، یہ کورس مقامی طبی کارکنوں اور ایکیوپنکچر کے شوقین افراد کو علاج کے اضافی طریقوں میں مہارت حاصل کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
شرکاء کے مطابق یہ پاکستان میں ٹی سی ایم کی ترقی کو مؤثر طریقے سے فروغ دینے کی جانب ایک مثبت قدم کے طور پر کام کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق جی یو سی ایم کے صدر چاو جی رونگ نے ٹی سی ایم کے بارے میں ایک جامع تعارف پیش کیا اور کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت صحت سے متعلق تعاون کو گہرا کرنے کے ساتھ، ٹی سی ایم تیزی سے مرکزی دھارے میں شامل بین الاقوامی ادویات میں شامل ہو رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چا ؤ نے مزید کہا کہ ''چین اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تبادلوں کی ایک طویل تاریخ ہے۔ سہ فریقی تعاون چین کے روایتی طریقہ علاج کو فروغ دے گا، ٹی سی ایم کے قانونی طریقوں کو قائم کرے گا اور ٹی سی ایم کو پاکستان میں مضبوط کرنے میں مدد کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق سی اے سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر لا جیلین کے مطابق، ایکیوپنکچر سینٹر کی بنیاد 1990 کی دہائی میں رکھی گئی تھی۔ یہ طویل عرصے سے چینی تارکین وطن، چینی کاروباری اداروں کے ملازمین اور پاکستان میں مقامی لوگوں کو طبی خدمات فراہم کر رہا ہے۔ لا نے کہا صوتی تبادلے کے ذریعے، مرکز نے پاکستانی مریضوں کی ایک قابل ذکر تعداد کو راغب کیا ہے۔گوادر پرو کے مطابق لا کو یقین ہے کہ اس طرح کے تربیتی کورس کے آغاز میں چین اور پاکستان کا تعاون پاکستان میں ٹی سی ایم تھراپی کو فروغ دینے کی ایک مفید کوشش ہے۔ ٹی سی ایم کے بارے میں مقامی لوگوں کی سمجھ کو بہتر بنانا اور پاکستان میں ٹی سی ایم کے طریقوں کو مزید فروغ دینا بہت اہمیت کا حامل ہو گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی