چھنگ ڈو میں پاکستان کے قائم مقام قونصل جنرل آغا حنین عباس خان نے کہا کہ پاکستان سے ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں حصہ لینے والی تمام ایتھلیٹس خواتین ہیں، جو خواتین کے کھیلوں کی صلاحیت اور پاکستانی نوجوان خواتین کی صلاحیتوں کو اجاگر کر رہی ہیں۔ آغا حنین عباس خان نے گوادر پرو کو بتایا کہ ان کی کامیابی نہ صرف ان کی قوم کا نام روشن کر رہی ہے بلکہ یہ نوجوان لڑکیوں کے لیے ایک یاد دہانی کا کام بھی ہے جو کھیلوں کو آگے بڑھانے کی خواہشمند ہیں۔ تمام خواتین کاسٹ کا انتخاب پاکستان کے حال ہی میں منعقد ہونے والے قومی کھیلوں کے دوران بہترین کار کردگی کی بنیاد پر کیا گیا، جہاں ان سبھی نے اپنے منتخب کھیل میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ چین کے شہر چھنگ ڈو میں ہونے والے ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں پانچ کھلاڑیوں سمیت دس رکنی وفد پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا گلگت بلتستان کی جڑواں بہنیں منیشا اور ملیحہ تائیکوانڈو میں پاکستان کی نمائندگی کریں گی، جبکہ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی فضا ووشو میٹ پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں گی۔ فیصل آباد میں زیر تعلیم عظمیٰ ہیمرتھرو کا مقابلہ کر یں گی ، جبکہ امتول، جو کہ قومی کھیلوں کی سٹار تھیں، اس سے پہلے چار تمغے (دو گولڈ، ایک سلور اور ایک براونز) حاصل کر چکی ہیں، اس میں اپنی ذاتی بہترین کارکردگی سے چھنگ ڈو میں لانگ ٹرپل جمپ میں اپنی حریف کو ہرانے کی کوشش کریں گی۔
آغا نے ذکر کیا کہ چونکہ پاکستان اپنی کھیلوں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانا جاری رکھے ہوئے ہے، اس لیے مناسب وسائل فراہم کرنا اور کھلاڑیوں کے ارد گرد ایک سپورٹ سسٹم بنانا بہت ضروری ہے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن طلباء اور کھلاڑیوں کے لیے مکمل اسکالرشپ فراہم کرنے کے لیے بہت اچھا کام کر رہا ہے، اور امید کی جاتی ہے کہ مختلف ادارے پاکستان کے ٹیلنٹ کی عکاسی کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر مسلسل کامیابی اور نمائندگی کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر تیار کر سکتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق افتتاحی تقریب کے دوران، چینی سامعین کی جانب سے پاکستانی ٹیم کا زبردست استقبال کیا گیا، جس میں پاکستان کے لیے چین کی گہری محبت کا اظہار کیا گیا۔ چین میں پاکستان کے سفیر افتتاحی تقریب میں موجود تھے اور بعد میں انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ''پاکستانی وفد کا ایف آئی ایس یو ورلڈ یونیورسٹی گیمز چھنگ ڈو کی افتتاحی تقریب میں زوردار تالیوں اور کھڑے ہو کر خوش آمدید کہتے ہوئے سٹیڈیم میں داخل ہونا باعث فخر ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ 31 ویں ایف آئی ایس یو ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں 113 ممالک اور خطوں کے 6,500 کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں جن کا آغاز جمعہ کو جنوب مغربی چین کے صوبہ سیچوان کے دارالحکومت چھنگ ڈوکے ڈونگان اسپورٹس اسٹیڈیم میں ہوا اور گیمز 8 اگست کو اختتام پذیر ہوں گی ۔ چھنگ ڈو چٹ پٹے کھا نوں اور پانڈا کے لیے مشہور ہے جو دنیا بھر میں چینی ثقافت کی علامت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی