سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ بشری بی بی نے قیادت کے سارے اختیارات اپنے ہاتھ میں لے لئے تھے، عمران خان ڈی چوک نہ جانے کیلئے رضامند تھے لیکن وہاں جانے کا بشری بی بی کا فیصلہ تھا۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جو چیزیں سامنے آئی ہیں اس کے مطابق بشری نے سارے اختیارات اپنے ہاتھ میں لے لئے تھے۔بیرسٹر سیف نے بھی کہا کہ عمران خان بھی رضامند تھے کہ ڈی چوک تک نہ جائیں، لیکن بشری بی بی نے فیصلہ کیا کہ ڈی چوک جائیں گے، کوئی سیاسی تجربہ بھی اس کے پاس نہیں ہے۔ ان کے پاس کوئی مقصد نہیں تھا کہ کس طرح احتجاج کا فائدہ اٹھایا جائے، حکومت سے مطالبات منوانے کیلئے کوئی پلان نہیں تھا، ورکرز کیلئے ڈی چوک میں بیٹھ کر رات گزارنا مشکل ہوتا، ان کی دیکھ بھال کون کرے گا؟ لیڈرشپ بھی غائب تھی، میں پی ٹی آئی سے اتفاق نہیں کرتا کہ فائنل کال ، پھر کہتے کفن باندھ کر نکلیں گے، یہ نہیں کہنا چاہیے تھاکیونکہ احتجاج کرنا ان کا حق ہے۔لیکن جب کفن باندھ کر نکلنے کی بات کی جاتی ہے تو پھر حکومت بھی کہتی کہ جب یہ خود اعلان کررہے تو ان کو روکنے کا ہمارا بھی حق بنتا ہے۔پھر ان کو اندازہ ہونا چاہئے تھا کہ دو اڑھائی سال میں کیا ہوتا رہا، ورکرز کو لاکر ان کے سامنے کھڑا کردیا گیا، اور سمجھتے رہے کہ 2014 کے دھرنے کی طرح سہولت دی جائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی