i پاکستان

بیرسٹر گوہراور علیمہ خان دونوں کی باتوں میں تضاد ہے،بیرسٹر عقیل ملکتازترین

January 08, 2025

وزیر اعظم کے مشیربرائے قانونی اموربیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ بیرسٹر گوہراور علیمہ خان دونوں کی باتوں میں تضاد ہے، میں واضح کردوں کہ حکومت کی جانب سے عمران خان کو بنی گالہ، زمان پارک ، نتھیا گلی یا خیبرپختونخوا بھیجنے کی کوئی آفر نہیں کی گئی ۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ہم نے تو پہلے دن سے کہا ہے کہ نہ ڈیل ہے اور نہ کوئی ڈھیل ہے۔اب کہتے کہ بانی سے ملاقات کی رسائی نہیں دی جارہی، جبکہ اسی کمیٹی کو رسائی دی گئی تھی، کھلے ماحول میں ملاقات ضرور کریں، لیکن ڈیرے داری کا سلسلہ شروع ہوجائے وہ نہیں ہوسکتا، کیونکہ عمران خان ایک قیدی ہیں اور کئی کیسز میں ان کو سزا بھی ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا ہم یہی کہہ رہے ہیں کہ تحریری طور پر مطالبات لے کر آئیں، پی ٹی آئی نے پریس کانفرنس میں بھی دو مطالبات دہرائے لیکن تحریری طور پر دینے میں کیا ایشو ہے؟ پی ٹی آئی کو سمجھنا چاہیئے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی میں تمام حکومتی اتحادیوں کی نمائندگی موجود ہے، اس کو وفاق حکومت کی بات ہی سمجھا جائے، اگر پی ٹی آئی کمیٹی حکومتی کمیٹی ارکان کو جوڈیشل کمیشن کیلئے قائل کرلیتی ہے تو 9مئی اور 26نومبر پر کمیشن بنانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا پی ٹی آئی اسیران کی رہائی کی بات کرتی ہے لیکن لسٹ نہیں دی جارہی۔ اس ہفتے پی ٹی آئی کمیٹی کو عمران خان سے ملاقات تک رسائی مل جائے گی ،پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات کو سیاسی طور پر استعمال نہیں کریں گے، تحریری مطالبات اس لئے بھی چاہتے کہ یوٹرن لینا پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے، ایگزیکٹو آرڈر سے دفعہ 144کے ملزمان کی رہائی ہوسکتی ہے، 9مئی، توڑ پھوڑ یا دہشتگردی کے مقدمات کو دیکھنا عدالت کا کام ہے۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی