وفاقی درالحکومت میں پارلیمنٹ ہائوس ، ڈپلومیٹک انکلیو، صدر وزیراعظم ہائوس سپریم کورٹ ہائی کورٹ سمیت تمام حساس اداروں کے مقامات کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔داخلی و خارجی راستوں پر سخت ترین چیکنگ کا سلسلہ جاری ہے۔پولیس کی معاونت کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی آنے جانے والی گاڑیوں کی سخت چیکنگ کر رہے ہیں۔حکومت کی جانب سے ڈی چوک میں مظاہرے کے بعد سے دارالحکومت اسلام آباد میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی اداروں کو انتہائی الرٹ کردیاگیا ۔پارلیمنٹ کی طرف انے والے تمام داخلی راستوں پر پولیس کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بڑی تعداد موجود ہے۔سخت چیکنگ کے باعث گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔جس کے باعث حکومتی وزرا ء ،ممبران اسمبلی سمیت عام آدمی کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی