انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے احتجاج اور توڑ پھوڑ کیس میں پی ٹی آئی رہنمائوں زرتاج گل وزیر، عمر ایوب اور فیصل امین کی عبوری ضمانت میں 5 دسمبر تک توسیع کر دی۔ اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پی ٹی آئی رہنمائوں کیخلاف تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے پر سماعت کی، پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل اپنے وکلا سردار مصروف، آمنہ علی اور زاہد بشیر ڈار کے ہمراہ عدالت پیش ہوئیں۔اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کی جانب سے ان کے وکلا نے حاضری معافی کی درخواست کی جو عدالت نے منظور کرلی۔عدالت نے مقدمہ میں نامزد ملزمان زرتاج گل،عمر ایوب اور فیصل امین کی عبوری ضمانتوں میں 5 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ فیصل امین اور عمر ایوب کی بھی ضماتیں لگی ہیں اگلی سماعت 5 دسمبر کو رکھ لیتے ہیں۔ایڈووکیٹ سردار مصروف نے کہا کہ دو شریک ملزمان کی مقدمے میں ایک جیسے کردار پر ضمانت منظور ہو چکی ہے جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس میں کہا سٹیٹس سیم ہے ایک ہی دن دیکھ لیتے ہیں، اس پر زرتاج گل نے کہا کہ ہمیں سٹیٹس کی ہی سزا مل رہی ہے۔بعدازاں عدالت نے زرتاج گل ویگر ملزمان کی حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر مزید سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کردی۔ پی ٹی آئی رہنمائوں کے خلاف احتجاج اور توڑ پھوڑ پر تھانہ سنگجانی میں مقدمہ درج ہے۔ علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی رہنما زرتاج گل نے کہا کہ جدوجہد کنٹینرز اور پولیس کی وجہ سے نہیں رکتی۔ زرتاج گل نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان کے حوصلے بلند ہیں اور جدوجہد جاری رہے گی، پی ڈی ایم کی حکومت جھوٹ اور مقدمات کی بنیادوں پر کھڑی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی