پی ٹی آئی کے احتجاج پر راولپنڈی میں پارٹی کی اعلی قیادت کے خلاف پہلا مقدمہ تھانہ ٹیکسلا میں درج ہوگیا جبکہ قصور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں بھی مقدمات درج کر لئے گئے ۔تفصیل کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ انسداد دہشتگردی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، جس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان، وزیراعلی علی امین گنڈاپور اور علیمہ خان سمیت متعدد رہنماں کو نامزد کیا گیا ہے۔مقدمہ نمبر 2594 میں کار سرکار میں مداخلت، دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔مظاہرین پر سرکاری ونجی املاک کو نقصان پہنچانے، مجمع جمع کرکے شاہراہوں کو بند کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ مقدمے میں سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی ، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سینیٹر اعظم سواتی، تیمور مسعود، شہریار ریاض سمیت 300 سے زائد مقامی رہنما اور کارکن نامزد ہیں۔مقدمہ کے متن میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے سرکاری موٹرسائیکل اور گاڑی کو نقصان پہنچایا، ملزمان نے پولیس ڈرائیور کو اغوا کیا اور تشدد کا نشانہ بنا کر چھوڑ دیا۔
مقدمہ میں کہا گیا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل سے پارٹی رہنماوں کو اسلام آباد چڑھائی کا منصوبہ دیا۔ دریں اثنا پی ٹی آئی کے احتجاج پر قصور میں لیڈرشپ سمیت 300افراد پر مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔25نامزد اور 300کے قریب نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا،مقدمے میں دہشتگردی، اقدام قتل سمیت دیگر سنگین دفعات شامل ہیں۔ گوجرانوالہ کے علاقے تتلے عالی میں پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کی جانب سے پولیس پر تشددپر ایس ایچ او تتلے عالی کی مدعیت میں واقعہ کا مقدمہ درج کرلیاگیا، مقدمہ 37نامزد اور100نامعلوم کارکنوں کیخلاف درج کیا گیا، مقدمے میں بانی پی ٹی آئی کو بھی ایما کا ملزم نامزد کیا گیا، مقدمے میں انسداد دہشتگردی ایکٹ سمیت 17سنگین دفعات لگائی گئیں۔ فیصل آباد میں پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف پولیس پر پتھراو اور توڑ پھوڑکے مقدمات درج کرلئے گئے،مقدمات سرکاری مدعیت میں تھانہ جڑانوالہ ، غلام محمد آباد میں درج کئے گئے،40نامزد اور50سے زائد نامعلوم کارکنان کیخلاف مقدمات درج کئے گئے،مقدمات میں دہشتگردی سمیت 13دفعات شامل کی گئیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی