i پاکستان

اسٹیبلشمنٹ سے جو معاونت ہمیں حاصل تھی وہ موجودہ حکومت کو نہیں، اسد عمرتازترین

December 22, 2022

پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے جو معاونت ہمیں حاصل تھی وہ موجودہ حکومت کوحاصل نہیں۔ اسلام آباد میں بین الاقوامی میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں 3 سال پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں تعمیری ورکنگ ریلیشن شپ رہا، سول و عسکری اداروں کے درمیان اشتراک کا براہِ راست فائدہ ملک کو ہوا۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے جو معاونت ہمیں حاصل تھی وہ موجودہ حکومت کو حاصل نہیں، سب جانتے ہیں جنرل (ر)باجوہ نے امریکی انتظامیہ سےآئی ایم ایف معاملے میں مدد مانگی۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ فوج کو کمزور کر کے ایک مضبوط ریاست نہیں بن سکتے، لیکن اسٹیبلشمنٹ کا سیاسی کردار تنقید کی زد میں آتا ہے، رجیم چینج آپریشن کے نتائج ملک کیلئے نقصان دہ ہیں، پاکستان کا بنیادی بحران سیاسی ہے جس کا خمیازہ معیشت بھگت رہی ہے، معاشی حکمت عملی کو ایکسچینج ریٹ کو قابو میں رکھنے پر لگا دیا گیا ہے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ مزاحمت کی شکل تبدیل ہوتی رہتی ہے، اگلا مرحلہ اسمبلیوں کی تحلیل کا ہے، ارکان اسمبلی اسپیکر کے پاس جائیں گے تاکہ ان کے استعفے منظور کیے جائیں، موجودہ بندوبست اقتدار میں رہا تو ہمارا سیاسی فائدہ ہے، لیکن ملک کیلئے نقصان دہ ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ امن عامہ کی صورتحال بتدریج بگڑ رہی ہے، آئین میں نگران حکومتوں کی مدت میں توسیع کی کوئی گنجائش نہیں، نگران حکومتوں کی مدت میں توسیع کیلئے آئین پر تلوار چلانا ہو گی۔ اسد عمر نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں سی پیک کی زیادہ سڑکیں بنیں، صنعت ، زراعت سائنس اور آئی ٹی کو شامل کیا گیا، ن لیگ کے دور میں کوئی صنعتی زون نہیں تھا ہم نے تین صنعتی زون بنائے، رشکئی ، فیصل آباد اور دھابے جی کے صنعتی زونز ہمارے دور میں سی پیک کا حصہ بنے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی