پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ اسلام آباد احتجاج کے حوالے سے ہماری حکمت عملی یہی ہے کہ اب ہم وہاں جائیں گے اور دھرنا دیں گے،70فیصد لوگ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، کیا یہ سب کو مار سکتے ہیں، یہ ہمیں جتنا مار سکتے ہیں ماریں، ہم بندوق نہیں اٹھائیں گے، ہم پورے ملک کیلئے جنگ لڑ رہے ہیں۔ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے ان کاکہناتھا کہ ملک میں جمہوریت نہیں،حکومت ڈنڈے کے زور پر چل رہی ہے،ہمیں زیرو فیصد بھی یقین نہیں کہ مذاکرات ہو جائیں گے۔ حکومت صابن کی ٹکیہ پر کھڑی ہے ، ان کے پلے تو کچھ ہے ہی نہیں،معیشت کو یہ ٹھیک نہیں کر سکے،امن و امان کی سورتحال خراب ہے،ہم پرامن اور سیاسی لوگ ہیں، جائیں گے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے،احتجاج میں ہماری مرکزی لیڈرشپ موجودہوگی،ہم آج بھی کہہ رہے ہیں کہ ہم پرامن ہیں،مذاکرات ہونا ہوں گے تو ہو جائیں گے، نہیں ہونا ہوں گے تو نہیں ہوں گے،ہر ایک کا اپنا اپنا انداز ہوتا ہے، لیکن باتیں ساری سیاسی ہوتی ہیں۔ایک سوال پر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ شیر افضل مرت کو پارٹی میں آئے کچھ وقت ہوا ہے،اگر ہماری پرفارمنس نہ ہوتی تو خیبرپختونخوا میں مینڈیٹ نہ ملتا ۔ شوکت یوسفزئی کا کہناتھا کہ کے پی کے عوام نے ہمیں ان حالات میں کامیاب کرایا جب ہمارے پاس انتخابی نشان تک نہیں تھا، ان کاکہناتھا کہ کسی اور پارٹی سے کھڑے ہوئے تو شیر افضل مروت کونسلر کی سیٹ بھی نہیں جیت سکیں گے،شیرافضل پریکٹیکل بات کریں،ان کاکہناتھا کہ شیر افضل کی بات پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی