i پاکستان

انٹرنیٹ کے بغیر ڈیجیٹل اکانومی نہیں بڑھ سکتی، بلکہ معیشت کو نقصان ہورہا ہے،مفتاح اسماعیلتازترین

January 02, 2025

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ کے بغیر ڈیجیٹل اکانومی نہیں بڑھ سکتی، بلکہ معیشت کو نقصان ہورہا ہے،انٹرنیٹ کے ذریعے نوجوان فری لانسنگ کرکے پیسے کماتے ہیں،کیا ملک کو اپنی جاگیر کے طور پر رکھا ہے کہ بس حکمرانی ہی کرنی ہے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ پر پابندی لگا کر انٹرنیٹ ٹریڈنگ نہیں کی جاسکتی، انٹرنیٹ بند کرنے کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ معیشت کو نقصان ہورہا ہے،انٹرنیٹ کے ذریعے نوجوان فری لانسنگ کرکے پیسے کماتے ہیں، اگر انٹرنیٹ پر بھی پابندی لگا رہے ہیں تو پھر نوجوانوں کیلئے کیا رکھا ہے؟کیا ملک کو اپنی جاگیر کے طور پر رکھا ہے کہ بس حکمرانی ہی کرنی ہے، انٹرنیٹ بندش کا معاشی طور پر نقصان ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے خراجات کم کرنے کو تیار نہیں، حکومت نے وزیرمشیروں کی تعداد بھی کم نہیں کی، ہم صوبوں کا کام وفاق کو دیا ہوا ہے، لوکل گورنمنٹ کا کام صوبوں کو دیا ہوا ہے ، صوبے ناکام ہوچکے ہیں، مقامی سطح پر سکول اور ہسپتال لوکل گورنمنٹ کو چلانے چاہئیں ان کو خود ٹیکس سے پیسے اکٹھے کرنے چاہئیں۔پچھلے سال کی نسبت مائیکرواکانومی اس سال بہت اچھی تھی ،حکومت بغیر سوچے سمجھے عوام کے پیسوں سے سنٹرز بنا رہی ہے جن کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہ کہا حکومت نے ایک پیسے کی اصلاحات نہیں کیں ، دنیا میں تیل کی قیمتیں کم ہوئی تو ہمیں فائدہ ہوگیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی اسٹریٹجی غلط ہے ، عمران خان تین سال سے ملک کا مقبول ترین لیڈر ہے اور ڈیڑھ سال سے جیل میں بیٹھا ہوا ہے، لیکن وہ کیا دکھانا چاہتا ہے؟کیا آپ فوج سے طاقت کے ساتھ جیتیں گے؟ آپ فوج سے لڑائی کرنے جارہے ہیں؟یہ سب کچھ کہاں سے شروع ہوا ہے؟ جب مارچ اپریل 2023 میں عمران خان کو گرفتار کررہے تھے، تب سے عمران خان نے زمان پارک میں پانچ ہزار لوگ کھڑے کردیئے تھے کہ مجھے گرفتار نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا آپ کو کیوں گرفتار نہیں کیا جاسکتا؟ کیا آپ کہیں اور سے آئے ہوئے ہیں؟ کیا ہم سیاستدان نہیں تھے؟ہم گرفتار ہوئے تھے؟ پی ٹی آئی نے فوج سے اتنی لڑائی کرلی کہ ن لیگ اور فوج کو قریب تر کردیا ہے۔ نوازشریف نے جنرل باجوہ اور فیض حمید سے جتنی بھی لڑائی لڑی تھی ان کے پیچھے سے شہبازشریف رابطے بڑھا رہے تھے۔ عمران خان کو ایک بات سمجھ لینی چاہئے کہ 2014 نہیں جہاں آئی ایس آئی ان کی پشت پر کھڑی ہے، یہ 2025 ہے اب پی ٹی آئی کو معاملات کو سیاسی بصیرت کے ساتھ لے کر چلنا چاہئے۔پی ٹی آئی دھرنے کرکے یا مارا ماری کرکے فوج سے نہیں جیت سکتے۔یہ کہتے نیوٹرل جانور ہوتا ہے، وہ فوج جو عمران خان کو اقتدار میں لے کر آئی تھی، عمران خان نے ان کو جانور بولا، ڈرٹی ہیری بولا پتا نہیں کون کون سا نام ہے جو نہیں لیا گیا۔آپ کو پاوتر ہیں؟ فوج آپ کو نہ لاتی تو کیا آپ 2018 کا الیکشن جیت سکتے تھے؟

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی