پاکستان کے طالبان سے افغان سرزمین کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے سے روکنے کے مطالبے کی امریکا نے بھی حمایت کردی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ افغانستان میں دستیاب محفوظ پناہ گاہیں، جدید ترین ہتھیار اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی آزادی نے عسکریت پسندوں کو سرحد پار پاکستان کے اندر حملے کرنے کے قابل بنایا ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں میتھیو ملر نے اس موقف کو دہرایا کہ اپنی سرزمین سے شروع ہونے والی دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کی ذمہ داری طالبان عائد ہوتی ہے جیسا کہ انھوں نے امن معاہدے میں وعدہ کیا تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان سرزمین کو کسی بھی دوسرے ملک میں دہشت گرد حملے کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے اپنے وعدے کی پاسداری کریں۔ یاد رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا یہ بیان پاک فوج کی کورکماڈرز کانفرنس کے بعد جاری ہونے والے آئی ایس پی آر کے بیان کے ایک روز سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ افغانستان سے دہشت گرد گروپ سرحد پار کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان میں دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں اور جدید اسلحہ سمیت دہشت گردی کے آزادانہ مواقع میسر ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی