القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو (آج) جمعرات کو نیب راولپنڈی پیش ہونے کا سمن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عمران خان نیب تفتیش میں شامل نہ ہوئے تو سنگین نتائج ہوں گے۔ نیب نے عمران خان سے 19 کروڑ پاونڈ کی غیر قانونی منتقلی سے متعلق 20 سوالوں کے جواب طلب کیے ہیں۔ نیب کے مطابق عمران خان نے برطانیہ سے 19 کروڑ پاونڈ لا کر واپس ملزمان کو دیے اور مالی فائدے لیے، ریاست پاکستان کے 19 کروڑ پاونڈ ملزمان کو واپس کر کے عمران خان نے 458 کنال زمین اور 28 کروڑ روپے حاصل کیے، ملزمان کو 19 کروڑ پانڈ واپس کر کے عمران خان اور بشری بی بی کے ٹرسٹ نے عطیات کی مد میں بھاری رقوم لیں۔ نیب کا کہنا ہے کہ عمران خان کل صبح 10 بجے نیب کی کمبائند انویسٹی گیشن ٹیم کے روبرو پیش ہوں، عمران خان 2 مارچ کے کال اپ نوٹس میں نہ پیش ہوئے نہ ہی کوئی جواب دیا، عمران خان جان بوجھ کر نیب انکوائری سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔ نیب نے عمران خان سے برطانوی کرائم ایجنسی کے ساتھ خط و کتابت سمیت 19 کروڑ پانڈ کے فریزنگ آرڈرز کا ریکارڈ اور القادر یونیورسٹی سے ملنے والے تمام عطیات کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا جبکہ القادر ٹرسٹ کو عطیات دینے والوں کے ریکارڈ سمیت دیگر متعلقہ ریکارڈ بھی طلب کیے گئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی