حضرو پولیس نے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔ مقدمے میں بانی پی ٹی آئی، بشری بی بی، علی امین گنڈاپور اور عمرایوب نامزدہیں،مقدمے میں 5اراکین اسمبلی سمیت 15ہزار نامعلوم کارکنان بھی شامل ہیں،پولیس کے مطابق 22فوجداری دفعات کے تحت درج مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل ہیں،ایف آئی آر کے متن میں کہا گیاہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے حملہ کرکے 78اہلکاروں کوزخمی کیا۔ادھرتھانہ صدرحسن ابدال میں پی ٹی آئی قیادت اورکارکنان کیخلاف 3 مختلف مقدمات درج کرلیے گئے۔مقدمات ایس ایچ اوگلفرازخان، ایس ایچ اومحمدنعیم اورانچارج چوکی برہان آصف اقبال کی مدعیت میں درج کیے گئے ہیں۔ ایف آئی آرمیں بشری بی بی، علی امین گنڈاپور، عمرایوب، عارف علوی سمیت کئی ممبران قومی وصوبائی اسمبلی نامزد ہیں۔ضلعی صدرقاضی احمد اکبر ایم پی اے اوریاوربخاری سمیت دس ہزارسے زائد کارکنان بھی مقدمات میں نامزد ہیں۔ ملزمان کیخلاف درج ایف آئی آرمیں دہشت گردی، اقدام قتل سمیت 23 مختلف دفعات شامل ہیں۔ایف آئی آرمتن کے مطابق ملزمان نے پولیس اہلکاروں سے درجنوں ٹیئرگیس گن، اینٹی رائیٹ کٹس اور موبائل فونز چھین لیے۔ سرکاری اسکول میں پولیس کی عارضی قیام گاہ میں گھس کرلوٹ مارکی۔ایف آئی آرکے مطابق لوٹ مارکردوران ملزمان نے 80 ہزار نقد، موٹرسائیکل، سرکاری پارہ جات اورپولیس وردیاں قبضہ میں لیلیں۔ ملزمان نے پولیس کی 6 گاڑیوں کو جلا کرناکارہ بنادیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس نے متعدد کارکنان کرفتارکرلیے ہیں، مزید چھاپے جاری ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی