بلوچستان کے ضلع آواران میں جھونپڑی اسکول میں غریب بچوں کو مفت پڑھانے والی ٹیچر نے ہراسگی سے تنگ آکر خودکشی کرلی۔ پولیس نے لیویز اہلکار سمیت 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ آواران کے علاقے گیشکور میں غریب بچوں کو مفت تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے والی استانی نجمہ بلوچ کی موت پر پورا علاقہ سوگوار ہیں۔ پولیس نے لواحقین کی درخواست پر لیویز اہلکار سمیت 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ نجمہ بلوچ کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ ان کی بیٹی کو لیویز اہلکار اور ان کے دو ساتھی کئی عرصے سے ہراساں کررہے تھے، جس سے تنگ آکر اس نے اپنی جان دے دی۔ نجمہ بلوچ کی والدہ کا کہنا ہے کہ ملزمان بار بار آکر دھمکیاں دیتے تھے، تمہیں اٹھاکر لے جاں گا، بیٹی نے بولا تمہارے پیروں میں گرنے سے بہتر میں قبر میں چلی جاں، میری بیٹی کیلیے اور کوئی راستہ نہیں تھا۔ اسسٹنٹ کمشنر آواران کے مطابق خودکشی کے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں ۔ متعلقہ لیویز اہلکار کو معطل کرکے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ پولیس نے ایک ملزم کو گرفتارکرلیا جبکہ باقی دو کی تلاش جاری ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی