رہنما پی ٹی آئی مہر بانو قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کو مئوخر کرکے بڑے دل کا مظاہرہ کیا ہے، اگر حکومت مذاکرات میں لچک دکھاتی ہے تو سول نافرمانی کی کال کو مزید آگے بڑھایا جاسکتا ہے، سیاسی قیدیوں کی رہائی اور جوڈیشل کمیشن ہمارے دو جائز مطالبات ہیں۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عمرا ن خان کی رہائی کیلئے پی ٹی آئی کی امریکا سے کوئی توقعات نہیں ہیں، اس بات کو ن لیگ اچھال رہی ہے کیونکہ ن لیگ خوف کا شکار ہے۔ان کو خوف اس لئے ہے کہ یہ جانتے ہیں کہ یہ ایک جعلی اور چوری شدہ مینڈیٹ پرحکومت میں بیٹھے ہوئے ہیں، جب بنیادیں ہی کھوکھلی ہوں گی تو خوفزدہ ضرور ہوں گے۔زلمے خلیل زاد کی ذاتی رائے اسرائیل، پاکستان یا عمران خان سے متعلق کچھ بھی ہو، ان تینوں کو جوڑنا امیچورٹی ہے۔جہاں بھی جو بھی ہمارے فائدے میں بات کرے گا ہم اس کو ضرور اجاگر کریں گے، مگر ن لیگ اپنی خارجہ پالیسی کی ناکامیوں کو پی ٹی آئی کے پیچھے مت چھپائیں۔امریکا میں تحریک انصاف کی لابنگ پاکستانی اوورسیز کررہے ہیں، اگر وہ فلسطین یا کشمیر کیلئے آواز نہیں اٹھاتے یہ ان کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہاکہ مذاکرات کیلئے عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کو مئوخر کرکے بڑے دل کا مظاہرہ کیا ہے، اگر حکومت مذاکرات میں لچک دکھاتی ہے تو سول نافرمانی کی کال کو مزید آگے بڑھایا جاسکتا ہے، ہمارے دو جائز مطالبات ہیں کہ سیاسی قیدیوں کو رہا کریں اور 9مئی ، 26نومبر پرجوڈیشل کمیشن بنائیں۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی