i پاکستان

عمران خان کے ساتھ ملاقات نہیں ہوتی تو مذاکرات جاری نہیں رہ سکتے، مذاکرات جاری نہ رہے تو کچھ بھی ہو سکتا ہے، بیرسٹر علی ظفرتازترین

January 08, 2025

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ اگر ملاقات نہیں ہوتی تو مذاکرات جاری نہیں رہ سکتے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بغیر مطالبات تحریری طور پر نہیں دیے جا سکتے۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ ملاقات اس لیے ضروری ہے کہ تحریری طور پر مطالبات مانگے گئے ہیں اور عمران خان سے ملاقات ہونے تک تحریری طور پر مطالبات نہیں دئیے جا سکتے۔انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات ضروری ہے۔ دھرنے کی کال ابھی نہیں دی۔ چونکہ مذاکرات شروع ہوئے تھے اس لیے بانی پی ٹی آئی نے ڈیڈ لائن دی تھی۔ اس موقع پر سوال کیا گیا کہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے مذاکرات کی ناکامی پردھرنے کا کہا ہے جس پر بیرسٹڑ علی ظفر نے کہا کہ ابھی تک دھرنے کی کوئی بات نہیں ہوئی، حکومت کا رویہ ایسا ہی رہا تو پھر کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

دریں اثناء اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنماء زرتاج گل نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی، بانی پی ٹی آئی سے سیاسی کمیٹی ملاقات نہیں کرے گی تو مذاکرات آگے کیسے بڑھیں گے، مذاکرات کے حوالے سے فیصلہ بانی پی ٹی آئی نے کرنا ہے۔پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے بھی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بانی سے ملاقات نہیں کرائی اس لیے مذاکرات میں ڈیڈلاک ہے، حکومت اگر سنجیدہ ہے تو ہم بھی ملک کی خاطر سب کر رہے ہیں، ہم پاکستان کی خاطر مذاکرات کو کامیاب کرنا چاہتے ہیں۔اسد قیصر نے کہا کہ ہم بانی چئیرمین کی مشاورت سے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں، ہم مذاکرات میں سنجیدہ ہیں اور معنی خیز مذاکرات چاہتے ہیں۔اسد قیصر کا کہناتھا بانی نے کہا ہے پاکستان کے لیے ساری ناانصافیاں معاف کرتا ہوں، ہم چاہتے ہیں بانی سے ملاقات ہو تاکہ مشاورت مکمل ہوسکے۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی